- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
پی ایس ٹی ملازمین ساڑھے 4 سال کی تنخواہ سے محروم
اسلام آباد: پاکستان اسپورٹس ٹرسٹ کے ملازمین ساڑھے 4 سال سے تنخواہوں سے محروم ہیں۔
ملازمین نے وزیر اعظم کو خط لکھنے اور وفاقی وزیر ریاض پیر زادہ کے دفترکے باہر بھوک ہڑتال کرنے کا فیصلہ کیا ہے، پاکستان اسپورٹس بورڈکے باخبرذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ عالمی کھیلوں کے مقابلوں میں مثبت نتائج حاصل کرنے کیلیے وزارت بین الصوبائی رابطہ امورکے تحت پا کستان اسپورٹس ٹرسٹ2001 میں قائم ہوا، سائوتھ ایشین گیمزسے قبل بین الاقوامی مقابلوں میں مثبت نتائج حاصل کرنے اور قومی فیڈریشنز کو اسپانسر شپ کے ذریعے فنڈز مہیا کرنے کیلئے 2001 میں پاکستان اسپورٹس ٹرسٹ کا قیام عمل میں لایا گیا اور وزارت بین الصوبائی رابطہ کی طرف سے جاری نوٹیفکیشن کے تحت 9 ملازمین بھرتی کیے گئے۔
سیکریٹری اظہر دین، اسسٹنٹ ڈائریکٹر محمد وارث، اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایڈمن اے وسیم، اکائونٹ آفیسر وقار حسین، ایڈمن آفیسر مسعود اکبر عثمانی، سیکیورٹی گارڈ نزاکت حسین، آفس بوائے عبدالخالق، سوئپرگلزار مسیح کو بھرتی کیا گیا اور پی ایس بی کے پے اسکیلز کے تحت تنخواہیں اور دیگر مراعات دی گئیں، اس دوران پی ایس ٹی کے تحت سائوتھ ایشین گیمز کے کامیاب انعقاد کے علاوہ قومی فیڈریشن کو پی ایس ٹی کی طرف سے فنڈز اور اسپانسر مہیا کئے گئے، یکم جنوری 2005 میں پاکستان اسپورٹس ٹرسٹ نے ملک میں کھیلوں کی ترقی اور کھلاڑیوں کی بہبود کیلیے جامع پلان وزارت بین الصوبائی رابطہ امور کو ارسال کیا۔
اس کے بعد ایک نوٹیفکیشن کے تحت تمام ملازمین کا تبادلہ پاکستان اسپورٹس بورڈ کے مخلتف ونگزمیں کردیا گیا اور وزارت کی طرف یکم ستمبر 2012 کو بھیجے جانے والے لیٹر کے بعد پاکستان اسپورٹس بورڈ کے فنانس ڈویژن نے پی ایس ٹی کے ملازمین کی تنخواہوں کوروک دیا، ملازمین سے کہا گیا کہ وزارت کی طرف سے ہدایات موصول ہونے پر تنخواہیں ادا کی جائیں گی۔
پاکستان اسپورٹس ٹرسٹ کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایڈمن اے وسیم نے نمائندہ ’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ چار سے زائد برسوں سے پاکستان اسپورٹس بورڈ کے مختلف سکیشنز میں کام کر رہے ہیں لیکن تنخواہ نہیں ملتی، ہمارے بچے ہیں، مہنگائی کے دور میں کیسے گزارا کریں۔ پاکستان اسپورٹس بورڈ میں مختلف عہدوں پر کام کرنے والے ملازمین بھاری تنخواہوں کے ساتھ بورڈ میں مفت رہائش پذیر ہیں۔ پاکستان اسپورٹس بورڈ کے فنانس ڈویژن کے آفیشل نے کہاکہ پاکستان اسپورٹس بورڈ کے بجٹ میں پی ایس ٹی کیلیے کوئی رقم مختص نہیں، حکومت کی طرف سے گرین سگنل ملنے کے بعد پی ایس ٹی ملازمین کے بقایاجات اداکردیے جائیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔