انٹر کے داخلوں کیلیے داخلہ پالیسی جاری نہیں ہوسکی

صفدر رضوی  جمعـء 21 جولائی 2017
سرکاری سطح پر منصوبہ بندی کے فقدان کے سبب کالجوں میں تعلیمی سیشن 7 ماہ کا ہو گا، نجی کالج 9 ماہ تک تدریس کریں گے۔ فوٹو: محمد ثاقب/ایکسپریس/فائل

سرکاری سطح پر منصوبہ بندی کے فقدان کے سبب کالجوں میں تعلیمی سیشن 7 ماہ کا ہو گا، نجی کالج 9 ماہ تک تدریس کریں گے۔ فوٹو: محمد ثاقب/ایکسپریس/فائل

 کراچی:  صوبائی وزارت تعلیم کی غفلت ولاپرواہی کے سبب کراچی کے 135 سرکاری کالجوں میں انٹرسال اول کے داخلوں کے لیے ’’ایڈمیشن پالیسی‘‘ جاری نہیں ہو سکی۔

صوبائی وزیر تعلیم کی جانب سے اس داخلہ پالیسی کی منظوری ہی نہیں دی گئی، جس کے سبب کالجوں میں انٹرسال اول کے داخلوں کے عمل میں تاخیراورہرسال کی طرح تعلیمی سیشن ایک بار پھر تاخیر کا شکار ہونے کا اندیشہ ہے، مرکزی داخلہ پالیسی کا اعلان نہ ہونے کے سبب کراچی میں انٹرسال اول کا تعلیمی سیشن محض 7ماہ پر مشتمل ہو گا، 70 ہزارسے زائد طلبا محض سات ماہ کی تدریس کے بعد سالانہ امتحانات میں شریک ہوں گے۔

واضح رہے کہ اس سال مردم شماری کے سبب میٹرک کے سالانہ امتحانات کے انعقاد میں 15 روز کی تاخیر کے سبب دسویں جماعت سائنس گروپ کے امتحانی نتائج کے اجرا میں بھی کچھ تاخیرکا امکان ہے تاہم ان تمام عوامل کے باوجود متعلقہ وزارت اورمحکمہ کالج ایجوکیشن کی جانب سے انٹرسال اول کے داخلوں کے بروقت آغاز اور سیشن کے لیے منصوبہ بندی ہی نہیں کی گئی ہے۔

’’ایکسپریس‘‘ کو ذرائع نے بتایاکہ سرکاری کالجوں میں انٹرسال اول کے داخلوں کے سلسلے میں داخلہ پالیسی منظوری کے لیے صوبائی وزیرتعلیم جام مہتاب حسین ڈہر کے پاس بھجوائی گئی ہے تاہم وہ اپنی مصروفیات کے سبب تاحال اس پالیسی کی منظوری نہیں دے سکے ہیں جس کے سبب پالیسی جاری ہوسکی ہے اورنہ ہی داخلہ کمیٹی کا نوٹیفیکیشن سامنے آ سکا، محتاط اندازے کے مطابق کئی ہزار طلبہ اس وقت شہرکے نجی کالجوں میں نویں جماعت کے نتائج کی بنیادپرداخلے لے چکے ہیں اوران طلبہ نے سرکاری کالجوں کو خیرباد کہہ دیاہے۔

کراچی میں قائم نجی کالجوں نے اپنی داخلہ پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے نویں جماعت کے نتائج کی بنیادپرطلبہ کوداخلے دے دیے ہیں ان کالجوں میں انٹرسال اول کا تدریسی سلسلہ بھی یکم اگست سے شروع ہو جائے گا،سرکاری کالجوں میں اگست کے آغاز تک محض داخلہ پالیسی کااعلان ہوگا، میٹرک کے نتائج کے اجرا کا انتظار کیاجائے گا جس کے بعد کئی روزتک طلبہ اپنے داخلہ فارم جمع کرائیں گے اورکم از کم ستمبرمیں مختلف فیکلٹیز کی میرٹ لسٹیں جاری کی جائیں گی جس کے بعدبمشکل اکتوبر میں کالجوں میں تعلیمی سیشن کا آغاز ہو سکے گا۔

یہ سیشن اپریل 2018 کے آغاز پر ختم کر دیے جائیں گے کیونکہ اپریل کے آخری ہفتے میں اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کی جانب سے انٹر کے سالانہ امتحانات شروع ہوجائیں گے اورسرکاری کالجوں کے ہزاروں طلبہ مجموعی طور پر محض سات ماہ کا نصاب پڑھ کرامتحان دیں گے، اس کے برعکس نجی کالجوں کے طلبہ تقریباً 9 ماہ تک تدریسی سلسلے سے وابستہ رہیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔