- ایرانی صدر کا دورہ اور علاقائی تعاون کی اہمیت
- آئی ایم ایف قسط پیر تک مل جائیگی، جون تک زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر ہوجائینگے، وزیر خزانہ
- حکومت رواں مالی سال کے قرض اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- وزیراعظم شہباز شریف کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- شیخ رشید کے بلو رانی والے الفاظ ایف آئی آر میں کہاں ہیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- بورڈ کا قابلِ ستائش اقدام؛ بےسہارا و یتیم بچوں کو میچ دیکھانے کی دعوت
- امریکا نے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو شرمناک قرار دیدیا
- پاکستان کی مکئی کی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ
- ایلیٹ فورس کا ہیڈ کانسٹیبل گرفتار، پونے دو کلو چرس برآمد
- لیجنڈز کرکٹ لیگ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آگئی
- انجرڈ رضوان قومی ٹیم کے پریکٹس سیشن میں شامل نہ ہوسکے
- آئی پی ایل، چھوٹی باؤنڈریز نے ریکارڈز کا انبار لگا دیئے
- اسٹاک ایکسچینج؛ ملکی تاریخ میں پہلی بار 72 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور
- شاداب کو ٹیم کے اسٹرائیک ریٹ کی فکر ستانے لگی
- لکی مروت؛ شادی کی تقریب میں فائرنگ سے 6 افراد جاں بحق
- اٹلی: آدھی رات کو آئسکریم کھانے پر پابندی کا بِل پیش
- ملک بھر میں مکمل پنک مون کا نظارہ
- چیمپئیز ٹرافی 2025؛ بھارتی میڈیا پاکستان مخالف مخالف مہم چلانے میں سرگرم
- عبداللہ غازی مزار کے پاس تیز رفتار کار فٹ پاتھ پر سوئے افراد پر چڑھ دوڑی
- ایپل کا آن لائن ایونٹ کے انعقاد کا اعلان
اسرائیلی مظالم کے خلاف فلسطین نے یومِ غضب کا اعلان کردیا
مقبوضہ یروشلم: مسلمانوں کے قبلہ اوّل اور مقبوضہ بیت المقدس میں مسلسل بڑھتے ہوئے اسرائیلی مظالم کے خلاف فلسطین نے احتجاج کے طور پر یومِ غضب کا اعلان کردیا ہے جس کے بعد سے پورا مغربی کنارہ کشیدگی کی زد میں ہے۔
گزشتہ رات بیت المقدس میں فلسطینیوں اور قابض اسرائیلیوں کے درمیان جھڑپوں میں مسجد اقصی کے خطیب شیخ عکرمہ صبری سمیت درجنوں فلسطینی زخمی ہو گئے۔
سعودی عرب کے نیوز چینل ’’العربیہ‘‘ کے مطابق بیت المقدس میں تشدد کی نئی لہر دیکھنے میں آرہی ہے اور اب یہودی آبادکاروں نے بھی اسرائیلی پولیس اور فوج کے ساتھ مل کر مسجد اقصی کے برآمدوں پر حملے شروع کردیئے ہیں۔ ایسے ہی ایک تازہ حملے میں المغاربہ کے مرکزی دروازے سے درجنوں آبادکار مسجد اقصی داخل ہوگئے۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکومت کی سرپرستی میں یہودی آبادکار روزانہ دو مرتبہ مسجد اقصی پر حملہ کرتے ہیں اور ایسا ہر حملہ تقریباً دو گھنٹے تک جاری رہتا ہے۔
گزشتہ جمعے کو اسرائیلی پولیس نے قبلہ اوّل پر ہلہ بول دیا جس کے نتیجے میں وہاں موجود 3 فلسطینی شہید ہوگئے جس کے بعد مسجد اقصی، بیت المقدس اور فلسطین میں سخت کشیدگی ہے۔ ان فلسطینیوں پر الزام تھا کہ انہوں نے دو اسرائیلی پولیس والوں کو فائرنگ کرکے ہلاک کیا تھا۔
بعد ازاں اسرائیلی حکومت نے کشیدگی کا بہانہ بناتے ہوئے مسجد اقصی کے دروازوں پر نگرانی کے آلات، میٹل ڈٹیکٹرز اور واک تھرو اسکینر گیٹ نصب کردیئے جبکہ بیت المقدس کے مسلمانوں نے اس اقدام کو مسترد کردیا ہے۔ فلسطینی حکومت کا اس بارے میں کہنا ہے کہ مسلمانوں کی مقدس سرزمین پر قابض اسرائیلی حکام ہی اس سارے واقعے کے اصل ذمہ دار ہیں اور سیکیوریٹی کے نام پر کیے گئے اسرائیلی اقدامات انتہائی خطرناک ہیں۔
وزیراعظم فسلطین رامی الحمد اللہ نے مذکورہ اسرائیلی اقدامات پر سنگین نتائج سے خبردار کرتے ہوئے عالمی برادری سے درخواست کی ہے کہ وہ مداخلت کرتے ہوئے مقبوضہ شہر میں امن و امان اور مسلمانوں کے تحفظ کو یقینی بنائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔