ڈالر کی قدر اچانک بڑھنے کا معاملہ، تحقیقات تاخیر کا شکار

وقائع نگار خصوصی  ہفتہ 22 جولائی 2017
وزیر خزانہ نے گورنراسٹیٹ بینک کو10دن میں تحقیقات،رپورٹ دینے کی ہدایت کی تھی۔ فوٹو: فائل

وزیر خزانہ نے گورنراسٹیٹ بینک کو10دن میں تحقیقات،رپورٹ دینے کی ہدایت کی تھی۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد:  اسٹیٹ بینک کی جانب سے ڈالر کی قیمت میں اچانک اضافے کے معاملے پر تحقیقات تاخیر کا شکار ہو گئیں، مقررہ مدت گزرنے کے بعد بھی تحقیقات مکمل نہ ہوسکیں۔

اسٹیٹ بینک کی جانب سے 5 جولائی کو ڈالر کی قیمت میں اچانک ساڑھے 3 روپے تک کا اضافہ ہو گیا تھا اور وزیر خزانہ نے روپے کی قدر میں کمی کی تحقیقات کا حکم دیا تھا اور گورنر اسٹیٹ بینک کو ہدایت کی تھی کہ 10دن کے اندر تحقیقات کر کے رپورٹ پیش کریں جس کے بعد وزیر خزانہ اسحق ڈار نے بطور چیئرمین مانیٹری اینڈ فسکل پالیسز کوآرڈی نیشن بورڈ فوری نوٹس لیتے ہوئے 6 جولائی کو تمام بینکوں کے صدور کو اجلاس میں طلب کیا تھا اور اجلاس کے بعد ڈالر کی قیمت میں اضافے کی شفاف تحقیقات کرنے کا اعلان کیا تھا۔

واضح رہے کہ 7 جولائی کو طارق باجوہ کو مستقل گورنر اسٹیٹ بینک تعینات کرنے کے بعد انھیں ڈالر کی قیمت میں اضافے کی باقاعدہ تحقیقات کرنے کی ذمے داری سونپی گئی تھی تاہم ابھی تک تحقیقات سامنے نہیں آ سکی ہیں۔ اس سلسلے میں اسٹیٹ بینک حکام نے بتایاکہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی کی انکوائری تاحال مکمل نہیں ہوئی اوران ہاؤس انکوائری ابھی چل رہی ہے جوں ہی تحقیقات مکمل ہوں گی، رپورٹ وفاقی وزیر خزانہ کو بھجوائی جائیگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔