- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
اپنا 34 سالہ ٹیکس ریکارڈ عدالت میں جمع کرادیا، اسحاق ڈار
اسلام آباد: وفاقی وزیرخزانہ سنیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ میں نے اپنا34 سالہ ٹیکس ریکارڈ عدالت میں جمع کرادیا ہے جو 2007 میں بھی الیکشن کمیشن میں جمع کرایا جاچکا ہے۔
گزشتہ روز ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہاکہ ٹیکس ریکارڈ میں ایک بھی کاغذ نیا شامل نہیں کیا گیا کیونکہ سب ریکارڈ پہلے ہی ای سی پی، الیکشن کمیشن، نیب اورایف بی آرکے پاس موجود ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ میں نے پہلے ہی الیکشن کمیشن کے سامنے اپنے تمام اثاثے ظاہرکیے ہوئے ہیں اور ایک ایماندار شخص کے طور پر ملک وقوم کی خدمت کی ہے۔ عدالت میں پیش کردہ کاغذات پہلے ہی الیکشن کمیشن میں موجود ہیں، ان ٹیکس دستاویزات کی تحقیقات پرویز مشرف اورپیپلز پارٹی کے ادوار میں بھی کی جاچکی ہیں۔
ایک سوال پر سینیٹر اسحق ڈار کا کہنا تھاکہ حدیبیہ پیپرز مل کے معاملے کو دوبارہ نہیں کھولا جاسکتا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔