اصلاحات رک گئیں تو ترقی کا موقع نکل جائیگا، آئی ایم ایف

خبر ایجنسیاں  اتوار 23 جولائی 2017
زرمبادلہ کے کم ہوتے ذخائر باعث تشویش ہیں، پاورسیکٹر واجبات کا مستقل حل نکالنا ہوگا۔ فوٹو: فائل

زرمبادلہ کے کم ہوتے ذخائر باعث تشویش ہیں، پاورسیکٹر واجبات کا مستقل حل نکالنا ہوگا۔ فوٹو: فائل

کراچی: انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت کو استحکام دینے کے لیے اصلاحات کا سلسلہ جاری رکھنے کی ضرورت ہے، اگریہ سلسلہ جاری نہ رکھا گیا تومعاشی استحکام کا موقع ضائع ہو جائے گا، محنت سے حاصل کی گئی بہتری کو ضائع نہ کیاجائے۔

پاکستان میں آئی ایم ایف کے نمائندے توخیر مرزو نے نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے مستقبل میں بہتری سخت محنت کے ذریعے مستحکم منصوبوں کی وجہ سے ممکن ہوئی اور اگر موجودہ معاشی اصلاحات جاری نہیں رہتیں تو وسیع پیمانے پر اقتصادی استحکام بھی کمزور ہو جائے گا۔

توخیر مرزو نے کرنٹ اکاؤنٹ کے بڑھتے ہوئے خسارے اورکمزورمالیاتی نظام کو بڑے مسائل قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملکی زرمبادلہ کے کم ہوتے ذخائر اور کرنٹ اکاؤنٹ کا بڑھتا ہوا خسارہ باعث تشویش ہیں جبکہ بجٹ آمدنی کو بڑھانے کے لیے معنی خیز اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان کی معیشت صرف ایک انجن پر چل رہی جو درآمدات ہیں جبکہ دوسرا انجن یعنی برآمدات ابھی مشکلات کا شکار ہے۔

نمائندہ آئی ایم ایف نے واضح کیاکہ زیادہ سے زیادہ زرمبادلہ کی شرح میں نرمی مسئلے سے چھٹکارا حاصل کرنے میں مدد فراہم کر سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان کو برآمدات کو دوبارہ زندہ کرنے کے لیے کاروباری سیکٹر سے پہلے سے زیادہ عملی طریقے سے تعلقات استوار کرنے کی ضرورت ہوگی تاکہ انکے ساتھ برآمدات کو بڑھانے کے لیے مناسب منصوبہ بندی کی جا سکے۔

توخیر مرزو نے کہا کہ بجلی کی پیداوار کے ساتھ ترسیل کے نظام کو بھی بہترکرنے کی ضرورت ہے، ورنہ اضافی بجلی سرکلرڈیٹ بڑھائے گی۔ پاور سیکٹر کے واجبات کا مستقل حل نکالنا ہو گا۔ وفاق اور صوبے کے مالیاتی امور میں ہم آہنگی قومی ایجنڈے کو مدنظر رکھ کر لانا ہو گی۔

آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ زرمبادلہ کے ذخائر موجودہ ضرورت پوری کرنے کے لیے کافی ہے۔ نئے قرض لینے کی گنجائش بھی ہے لیکن موجودہ صورتحال تشویش کا باعث ہے،جسے ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔