پولیس اہلکار ہفتے اور اتوار کو شوٹنگ پریکٹس کریں، اے ڈی خواجہ

اسٹاف رپورٹر  اتوار 23 جولائی 2017
کروڑوں کا اسلحہ سجانے کے لیے نہیں دیا گیا، ایس او پی پر عمل نہیں کیا جارہا،آئی جی سندھ ۔ فوٹو: فائل

کروڑوں کا اسلحہ سجانے کے لیے نہیں دیا گیا، ایس او پی پر عمل نہیں کیا جارہا،آئی جی سندھ ۔ فوٹو: فائل

کراچی: آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے ماتحت افسران کو حکم دیا کہ وہ سختی سے ایس او پی پر عمل کو یقینی بنائیں، پولیس اہلکار ہفتے اور اتوار کو شوٹنگ پریکٹس کیا کریں تاکہ ان کا نشانہ پہلے سے مزید بہتر ہوسکے۔

گارڈن پولیس ہیڈ کوارٹرز میں شہید پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ کے بعد آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی زیر صدرات گارڈن ہیڈ کوارٹرز میں پولیس افسران کا اجلاس ہوا جس میں انھوں نے ماتحت افسران کو حکم دیا کہ وہ سختی سے ایس او پی پر عمل کو یقینی بنائیں۔

اجلاس میں آئی جی سندھ ایس ایس پی کورنگی پر بھی برہم ہوگئے ، پولیس اہلکار ہفتے اور اتوار کو شوٹنگ پریکٹس کیا کریں تاکہ ان کا نشانہ پہلے سے مزید بہتر ہوسکے، کروڑوں روپے مالیت کا اسلحہ اس لیے خریدا گیا کہ اسے چلایا جائے نہ کہ اسے سجا کر رکھا جائے۔

ذرائع کے مطابق آئی جی سندھ نے گارڈن پولیس ہیڈ کوارٹر میں شہید پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ کے بعد کراچی پولیس کے اعلیٰ افسران کے ساتھ ایک اہم اجلاس کرتے ہوئے کہا کہ اسنیپ چیکنگ اور گشت سمیت دیگر حفاظتی پہلوؤں کے لیے بنائی جانے والی ایس او پی پر بالکل بھی عمل درآمد نہیں کیا جا رہا ہے اور مسلسل ایس او پی کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔

آئی جی سندھ نے ڈی آئی جیز ، ایس ایس پیز و دیگر افسران کو حکم جاری کیا ہے کہ وہ ماتحت افسران و اہلکاروں کو سختی سے ایس او پی پر عمل کرانے کو یقینی بنائیں، اجلاس کے دوران آئی جی سندھ ایس ایس پی کورنگی نعمان صدیقی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پولیس موبائل وہاں پر کیا کرنے گئی تھی جس پر ایس ایس پی نے کہا کہ ایک ٹرک سے پولیس اہلکار کا ایکسیڈنٹ ہوگیا تھا اور اس حادثے میں اس کی دونوں ٹانگیں متاثر ہوئی تھیں اس کی جانچ کے لیے پولیس موبائل مذکورہ مقام پر گئی تھی کہ یہ واقعہ رونما ہوگیا۔

اجلاس کے دوران آئی جی سندھ کو ایس ایس پی کورنگی اور سی ٹی ڈی کے تفتیش کاروں نے بتایاکہ سائٹ ایریا اور کورنگی میں بھی دہشت گردوں کا طریقہ واردات ایک جیسا ہی تھا لیکن کورنگی سے جو خول ملے ہیں وہ خول سائٹ ایریا والے خولوں سے میچ نہیں ہوئے جس سے اس بات کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ مذکورہ واردات میں دہشت گردوں نے نیا ہتھیار استعمال کیا ہے۔

دریں اثنا کراچی پولیس چیف غلام قادر تھیبو نے کورنگی میں پولیس اہلکاروں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنائے جانے کے واقعے کی تحقیقات کے لیے 4 رکنی کمیٹی تشکیل دیدی ہے ، ترجمان کراچی پولیس کے مطابق ڈی آئی جی ایسٹ عارف حنیف کمیٹی کے سربراہ ہیں جبکہ دیگر اراکین میں ایس ایس پی کورنگی نعمان صدیقی ، ایس ایس پی اسپیشل انویسٹی یونٹ طارق دھاریجو اور ایس پی انویسٹی گیشن ایسٹ حیدر رضا شامل ہیں ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔