ان لینڈ ریونیو ہدف کے حصول کیلیے حکمت عملی منظور

ارشاد انصاری  اتوار 23 جولائی 2017
پہلے مرحلے میں رواں ماہ کے ٹیکس اہداف کو فوکس، بعد میں سہ ماہی اہداف کے حصول کے لیے حکمت عملی کے تحت اقدامات کیے جائیں گے۔ فوٹو؛ فائل

پہلے مرحلے میں رواں ماہ کے ٹیکس اہداف کو فوکس، بعد میں سہ ماہی اہداف کے حصول کے لیے حکمت عملی کے تحت اقدامات کیے جائیں گے۔ فوٹو؛ فائل

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے نئے تعینات ہونے والے ممبر ان لینڈ ریونیو خواجہ تنویر نے رواں مالی سال 2017-18کی پہلی سہ ماہی کیلیے مقرر کردہ 708 ارب روپے ان لینڈ ٹیکس وصولیوں کا ہدف حاصل کرنے کی حکمت عملی کی منظوری دیدی ہے۔

ذرائع کے مطابق یہ منظوری چندروز قبل دی گئی ہے اور اس حکمت عملی کی منظوری کے بعد نئے ممبر ان لینڈ ریونیو خواجہ تنویر نے اکیس جولائی(جمعہ)کوپہلی ویڈیو کانفرنس کی اور بطور ممبر آئی آر آپریشن اپنی اس پہلی ویڈیو کانفرنس میں تمام ریجنل ٹیکس آفسز اور لارج ٹیکس پیئر یونٹس سمیت دیگر ماتحت اداروں کے افسران سے خطاب کیا اور انہیں رواں سہ ماہی کیلیے ٹیکس وصولیوں کے اہداف کے حصول کیلیے طے کی جانے والی حکمت عملی کے بارے میں آگاہ کیا اور انہیں ہدایت کی کہ ٹیکس وصولیوں کے اہداف کو یقینی بنایا جائے جبکہ اس بارے میں ’’ایکسپریس‘‘ کو دستیاب دستاویز کے مطابق رواں سہ ماہی کیلیے مقرر کردہ اہداف کیلیے حکمت عملی پر مرحلہ وار عملدرآمد کی ہدایت کی گئی ہے جس میں پہلے مرحلے میں رواں ماہ(جولائی) کے ٹیکس اہداف کو فوکس کیا جائے گا اور اس کے بعد سہ ماہی اہداف کی حکمت عملی کے تحت اقدامات کیے جائیں گے۔

دستاویز کے مطابق ماتحت اداروں کو کہا گیا ہے کہ ٹیکس وصولیوں کے اہداف کے حصول کیلیے طے پانے والی حکمت عملی کے تحت رواں ماہ(جولائی)کے دوران جن شعبوں سے گزشتہ مالی سال کے اسی ماہ کے مقابلے میں سیلز ٹیکس فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی و ود ہولڈنگ ٹیکس وصولی میں کمی واقع ہورہی ہو تو اس کا تجزیہ و موازنہ کیا جائے اور اس کی وجوہات تلاش کی جائیں گی۔ رواں مالی سال کے پہلے ماہ کے دوران سیلز ٹیکس فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی و ود ہولڈنگ ٹیکس وصولی میں کمی کیوں واقع ہورہی ہے اور ان وجوہات کو دور کیا جائے۔

اس کے علاوہ انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے واجبات سے متعلق ریکوری کے دس بڑی کیسوں کو فوکس کیا جائے اور ان کو اسٹڈی کرکے اس بات کا پتہ چلایاجائے کہ ان کیسوں میں ریکوری کیوں نہیں ہورہی ہے اور ریکوری کی راہ میں جو بھی رکاوٹیں حائل ہوں انہیں دور کرکے ریکوری کو یقینی بنایا جائے اور اس ریکوری پوزیشن کو بورڈ کے ساتھ بھی شیئر کیا جائے اور پھر اسی کی بنیاد پر باقی کیسوں میں بھی کارروائی کی جائے۔

ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ ایف بی آر نے رواں مالی سال 2017-18 کیلیے ان لینڈ ٹیکسوں کی مد میں مقرر کردہ 3406 ارب روپے کی ٹیکس وصولیوں کا ہدف حاصل کرنے کیلیے ماتحت اداروں کو پہلی سہ ماہی کے دوران 708 ارب روپے کی ٹیکس وصولیاں کرنے کا ہدف دیا ہے جبکہ رواں ماہ(جولائی)کے دوران انکم ٹیکس،سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی پر مشتمل ان لینڈ ٹیکسوں کی مد میں 172 ارب روپے کی ٹیکس وصولیاں کرنے کا ہدف دیا گیا ہے اور چیئرمین ایف بی آر طارق پاشا نے اپنے عہدے کا چارج سنبھالنے کے بعد ابھی سے تمام آر ٹی اوز و ایل ٹی یوز سمیت فیلڈ فارمشنز کیلیے طے کردہ ٹیکس وصولیوں کے اہدا ف بھجوادیے ہیں جن میں بتایا گیا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے تمام ماتحت اداروں کو بھجوائے جانے والے رواں مالی سال 2017-18کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر 2017) کیلیے مقرر کردہ708 ارب روپے کی ٹیکس وصولیوں کا ہدف حاصل کرنے کیلیے براہ راست ٹیکس(انکم ٹیکس)کی مد میں مجموعی طور پر295 ارب روپے، ان ڈائریکٹ ٹیکسوں میں سے سیلز ٹیکس کی مد میں 373ارب روپے اورفیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں41 ارب روپے کی وصولیاں کرنا ہوں گی جبکہ فیلڈ فارمشز کیلیے رواں ماہ (جولائی) کیلیے مقرر کردہ 172ارب روپے کے کی ٹیکس وصولیوں کے ہدف کے حصول کیلیے براہ راست ٹیکس (انکم ٹیکس)کی مد میں مجموعی طور پر52 ارب روپے، ان ڈائریکٹ ٹیکسوں میں سے سیلز ٹیکس کی مد میں 111 ارب روپے اورفیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں 10 ارب روپے کی وصولیاں کرنا ہوں گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جمعہ کو ممبر ان لینڈ ریونیو آپریشن خواجہ تنویر کی جانب سے بلائی جانے والی ویڈیوکانفرنس اس حوالے سے ایک اہم پیشرفت تھی اور ایف بی آر نے فیصلہ کیا ہے کہ رواں مالی سال کیلیے مقرر کردہ ٹیکس وصولیوں کے ہدف کے حصول کو یقینی بنانے کیلیے شروع سے ہی فیلڈفارمشنز کو متحرک اور فعال بنانا ہے اور توقع ہے کہ اگلے کچھ عرصے میں فیلڈ فارمشنز میں تقرریاں و تبادلے بھی ہوں گے۔

 

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔