فلموں کے معیار میں بہتری سے سنیما گھر بھی آباد ہونے لگے، جیا علی

قیصر افتخار  منگل 25 جولائی 2017
فیشن انڈسٹری کا رنگ اب فلموںمیں نمایاں دکھائی دے رہا ہے، نئے موضوعات تلاش کرنے کی اشد ضرورت ہے ،ایکسپریس سے گفتگو۔ فوٹو : فائل

فیشن انڈسٹری کا رنگ اب فلموںمیں نمایاں دکھائی دے رہا ہے، نئے موضوعات تلاش کرنے کی اشد ضرورت ہے ،ایکسپریس سے گفتگو۔ فوٹو : فائل

 لاہور:  اداکارہ وماڈل جیا علی نے کہا ہے کہ پاکستانی فلموں کے معیارمیں بہتری سے سینما گھر آباد ہونے لگے ہیں۔ 

’’ایکسپریس‘‘سے گفتگو کرتے ہوئے علی نے کہا کہ نوجوان فلم میکرز اچھے اورمنفرد موضوعات کواپنی فلموں کا حصہ بناتے رہے توملک بھرمیں سینما ہی سینما دکھائی دینگے۔ میں طویل عرصہ سے اس شعبے سے وابستہ ہوں اور اس میں دن بدن بہتری صرف اورصرف اسی لیے آرہی ہے کہ یہاں پرہرکوئی منفرد کام کرنے کوترجیح دینے لگا ہے۔ ملبوسات، جیولری، میک اپ اورہیئرسٹائلنگ کے شعبے میں بھی بہت کچھ نیا متعارف کروایا جارہا ہے، جس کی وجہ سے فیشن انڈسٹری کا رنگ اب فلموںمیں نمایاں دکھائی دے رہا ہے۔

اداکارہ نے کہا کہ اگر اسی طرح پاکستان فلم انڈسٹری سے وابستہ لوگ اپنے کام کودہرانے کے بجائے ہربار کچھ نیا کام سامنے لائیں تویقینناً اس کا فائدہ اس شعبے سے وابستہ فنکاروں، تکنیکاروں، پروڈیوسروں، ہدایتکاروں اورڈسٹری بیوٹرز سمیت دیگرکوپہنچے گا۔ اس وقت دنیا بھرمیں فلمسازی کا شعبہ کامیابی اورترقی کی ضمانت سمجھا جاتا ہے۔ اربوں، کھربوں روپے کی سرمایہ کاری اس شعبے میں کی جا رہی ہے، جس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ فلم ٹریڈ کی دنیا بھرمیں کیا اہمیت ہے۔

جیا نے کہا کہ پاکستان میں بھی گزشتہ چند برسوں کے دوران جس طرح سے جدید طرز کے سینما گھر بنائے گئے ہیں اوران کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، یہ سب کے لیے خوش آئند ہے۔ ہمارے ملک میں سینما گھروں کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہے لیکن اب ان کی تعداد بڑھنے سے فلم میکرزکوزیادہ بڑی مارکیٹ کے لیے فلم بنانے کا موقع ملے گا۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ اس وقت فلم انڈسٹری کا نیا جنم ہوا ہے اوراگراس اعتبار سے دیکھا جائے توہماری شروعات بہت اچھی ہے اورسب کومل کراسے مزید اچھا بنانا ہے۔ میں توبس اتنا ہی کہنا چاہتی ہوں کہ ہمیں ترقی کا یہ سفریہاں روکنا نہیں بلکہ اس کوآگے بڑھانا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔