روزانہ دریا میں تیر کر کام پر جانے والا شخص

ویب ڈیسک  منگل 25 جولائی 2017
میونخ کا رہائشی بن یامین ڈیوڈ ٹریفک جام اور گاڑیوں کے شور سے بہت تنگ ہے۔ فوٹو: بی بی سی

میونخ کا رہائشی بن یامین ڈیوڈ ٹریفک جام اور گاڑیوں کے شور سے بہت تنگ ہے۔ فوٹو: بی بی سی

میونخ: وقت پر دفتر پہنچنے اور روز مرہ کی نقل و حرکت کے لیے لوگ بسوں، ٹرینوں، کار یا موٹرسائیکل وغیرہ کا استعمال کرتے ہیں لیکن دنیا میں ایک شخص ایسا بھی ہے جسے ٹریفک کی الجھنوں میں پھنسنے کا کوئی شوق نہیں۔

برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق جرمنی کے شہر میونخ میں بن یامین ڈیوڈ نامی شخص ٹریفک جام اور گاڑیوں کے شور سے اس قدر تنگ ہے کہ اس نے کام پر جانے کے لیے دریائے ایسار کا سہارا لے لیا ہے اور وہ کسی کشتی میں نہیں بلکہ روزانہ دریا میں تیر کر تقریباً دو کلو میٹر کا سفر طے کرتا ہے اور اپنے دفتر پہنچتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق بن یامین ڈیوڈ اپنے لیپ ٹاپ، کپڑے اور جوتے ایک واٹر پروف بیگ میں ڈالتے ہیں اور دریا میں چھلانگ لگادیتے ہیں، پھر مزے سے تیرتے ہوئے اپنی ملازمت کے مقام تک پہنچ جاتے ہیں۔ بعض اوقات دریا کے اوپر بنے پل پر موجود لوگ ان کی اس حرکت پر ہنستے بھی ہیں تاہم ڈیوڈ کو اس کی کوئی پرواہ نہیں اور وہ کہتے ہیں کہ دریا میں تیر کر جانا ٹریفک جام میں پھنسنے سے بہتر ہے اور اس طرح وہ جلدی اپنے کام پر پہنچ جاتے ہیں اور کافی پرسکون بھی محسوس کرتے ہیں۔

ڈیوڈ کا کہنا ہے کہ وہ اپنا سفر شروع کرنے سے قبل انٹرنیٹ پر دریا کا بہاؤ، درجہ حرارت اور پانی کی سطح سے متعلق معلومات اکھٹی کرلیتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سردیوں میں وہ گرمیوں کے مقابلے میں دریا کے ذریعے سفر کم کردیتے ہیں جبکہ ضرورت پڑنے پر خصوصی ویٹ سوٹ پہن کر سوئمنگ کرتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔