سپریم کورٹ نے جہانگیر ترین سے آف شور کمپنیوں کی تفصیلات طلب کر لیں

ویب ڈیسک  بدھ 26 جولائی 2017
حنیف عباسی نے آف شور کمپنی، ٹیکس چوری کے الزام میں جہانگیر ترین کی نااہلی کی درخواست کی ہے۔ فوٹو: فائل

حنیف عباسی نے آف شور کمپنی، ٹیکس چوری کے الزام میں جہانگیر ترین کی نااہلی کی درخواست کی ہے۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین سے آف شور کمپنیوں کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔ 

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمرعطابندیال اور جسٹس فیصل عرب پر مشتمل سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کی جانب سے جہانگیر ترین کی نااہلی کے لیے دائر درخواست کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔ درخواست گزار حنیف عباسی نے جہانگیر ترین پر آف شور کمپنیاں بنانے ،ٹیکس چوری کرنے اور بے نامی جائیدادیں بنانے کے الزامات عائد کئے ہیں۔

سماعت کے دوران حنیف عباسی کے وکیل عاضد نفیس نے کہا کہ پاناما لیکس اور آف شور کمپنیوں کے باعث کیس یہاں لائے گئے جو عوامی اہمیت کے حامل ہیں ۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا پاناما لیکس کی بنیاد پر کیس سنیں، جب دوسرے فورمز موجود ہیں تو کیا کیس یہاں لایا جاسکتا ہے، آج جہانگیر ترین ہیں کل کسی اور رکن اسمبلی کے خلاف بھی درخواست آجائے گی، کیا ہر پارلیمنٹیرین کیخلاف کیس براہ راست سپریم کورٹ لایا جا سکتا ہے۔

درخواست گزار نے کہا کہ عدالت جہانگیر ترین سے تحفہ میں دی اور وصول کی گئی رقم کی تفصیلات طلب کرے، جہانگیر ترین نے بچوں کو ایک ارب 47 کروڑ روپے سے زائد رقم تحفے میں دی، 2010 میں انہیں بچوں سے 8 کروڑ 75 لاکھ تحفے میں ملے ، بعد ازاں 2015 میں انہیں چھ کروڑ ستانوے لاکھ پچاس ہزار روپے تحفہ ملا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔