دلہا کے مسلمان ہونے کی وجہ سے برطانوی جوڑے کو امریکا سے بے دخل کردیا گیا

ویب ڈیسک  بدھ 26 جولائی 2017
ہنی مون کی 7 ہزار پاؤنڈ کی رقم بھی ضائع ہوگئی، نتاشا پولیٹاکیس۔ فوٹو: انٹرنیٹ

ہنی مون کی 7 ہزار پاؤنڈ کی رقم بھی ضائع ہوگئی، نتاشا پولیٹاکیس۔ فوٹو: انٹرنیٹ

لاس اینجلس: امریکی حکام نے ہنی مون پر آنے والے برطانوی جوڑے کو ائرپورٹ پر ہی گرفتار کرنے کے بعد ملک بدر کردیا۔

برطانوی میڈیا کے مطابق نوبیاہتا برطانوی جوڑا ہنی مون منانے امریکا پہنچا لیکن لاس اینجلس ائرپورٹ پر حکام نے انہیں گرفتار کرنے کے بعد 26 گھنٹے تک لاک اپ کردیا اور پھر کوئی وجہ بتائے بغیر ملک بدر کردیا جس کے نتیجے میں سیر و تفریح کے لیے جمع کرائی گئی ان کی 7 ہزار پاؤنڈ (9 لاکھ 61 ہزار 700 روپے) کی رقم ضائع ہوگئی۔

29 سالہ نتاشا پولیٹاکیس نے بتایا کہ ان کے شوہر علی گل ترک نژاد برطانوی مسلمان ہیں اور انہیں مذہب کی بنیاد پر امریکا سے بے دخل کیا گیا ہے۔ نتاشا نے کہا کہ ائرپورٹ پر ان سے مجرموں جیسا سلوک کیا گیا، پہلے کہا گیا کہ آپ لوگوں سے صرف 5 منٹ کے لیے پوچھ تاچھ کرنی ہے لیکن وہ 5 منٹ 26 گھنٹوں میں تبدیل ہوگئے اور پھر کوئی وجہ بتائے بغیر انہیں بے دخل کردیا گیا، جس کی اصل وجہ یہ ہے کہ ان کے شوہر مسلمان ہیں جو لندن میں کامیاب اسٹیٹ ایجنٹ ہیں۔

برطانوی جوڑے کے مطابق ویزا اور تمام سفری دستاویزات موجود ہونے کے باوجود انہیں امریکا سے نکال دیا گیا، جب کہ انہوں نے ہنی مون کے لیے بکنگ کرائی ہوئی تھی جس کی 7 ہزار پاؤنڈ ادائیگی بھی کردی تھی جو ضائع ہوگئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔