ٹرمپ کا امریکی فوج میں خواجہ سراؤں کی بھرتی پر پابندی کا اعلان

ویب ڈیسک  بدھ 26 جولائی 2017
فوج میں کسی بھی شعبے یا عہدے پر مخنث افراد کو بھرتی کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، ڈونلڈ ٹرمپ— فوٹو : فائل

فوج میں کسی بھی شعبے یا عہدے پر مخنث افراد کو بھرتی کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، ڈونلڈ ٹرمپ— فوٹو : فائل

 واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فوج میں خواجہ سراؤں کی بھرتی پر مکمل پابندی کا اعلان کیا ہے۔

امریکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر  کہا کہ انہوں نے اپنے عسکری ماہرین اور فوجی جنرلز سے مشاورت کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ امریکی حکومت فوج میں کسی بھی شعبے یا عہدے پر مخنث افراد کو بھرتی کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔

ٹرمپ نے اپنی ٹوئٹ میں مزید کہا کہ ہماری مسلح افواج کو اپنی فیصلہ کن اور زبردست کامیابیوں پر توجہ مرکوز رکھنی چاہیے اور ان پر بے پناہ میڈیکل اخراجات کا بوجھ نہیں ڈالنا چاہیے اور ان کارکردگی میں خلل نہیں آنا چاہیے جیسا کہ مخنثوں کی موجودگی سے ہوتا ہے۔

خیال رہے کہ سابق صدر براک اوباما کے دور میں اس بات کا فیصلہ کیا گیا تھا کہ مخنث افراد امریکی فوج میں کھل کر کام کرسکتے ہیں تاہم رواں ماہ کے آغاز میں وزیر دفاع جیمز میٹس نے فوج میں مخنثوں کی بھرتی 6 ماہ کے لیے موخر کرنے کی منظوری دی تھی۔ ریپبلکن پارٹی کے بعض ارکان نے بھی خواجہ سراؤں کی فوج میں بھرتی پر مکمل پابندی کا مطالبہ کیا تھا۔

بین الاقوامی تھنک ٹینک رینڈ کارپوریشن نے 2016 میں ایک رپورٹ جاری کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ امریکا کے 12 لاکھ فعال فوجی اہلکاروں میں تقریباً 2450 اہلکار مخنث ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔