عالمی مارکیٹ میں جگہ بنانے کیلیے دیارِغیر میں بسنے والوں کیلیے فلم بنانا ہوگی، سوہائے علی ابڑو

قیصر افتخار  جمعرات 27 جولائی 2017
دیارغیرمیں بسنے والوں کو تفریح فراہم کرنے کیلیے فلمیں پروڈیوس کی جائیں تو پاکستانی فلم کوبھی دنیا میں بہت جلد مقام مل جائیگا
فوٹو : فائل

دیارغیرمیں بسنے والوں کو تفریح فراہم کرنے کیلیے فلمیں پروڈیوس کی جائیں تو پاکستانی فلم کوبھی دنیا میں بہت جلد مقام مل جائیگا فوٹو : فائل

 لاہور:  اداکارہ وماڈل سوہائے علی آبڑو نے کہا ہے کہ دیارغیرمیں بسنے والے چاہے وطن عزیز سے جتنا بھی دوررہیں لیکن ان کے دل ہمیشہ پاکستان کے لیے ہی دھڑکتے ہیں۔

پاکستانی کمیونٹی اپنے مذہبی اورقومی تہواروں کو روایتی جوش وجذبے اوراحترام کے ساتھی مناتی ہے اوراس موقع پربیرون ممالک میں ایسی تقریبات کا انعقاد کیا جاتا ہے جن کودیکھ کردوسرے ممالک کے لوگ حیران رہ جاتے ہیں۔ اگرایسے میں دیارغیرمیں بسنے والوں کوبہترین تفریح فراہم کرنے کے لیے فلمیں پروڈیوس کی جائیں توپڑوسی ملک بھارت کی طرح پاکستانی فلم کوبھی دنیا میں بہت جلد مقام مل جائے گا۔ ان خیالات کا اظہارانھوں نے ’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ سوہائے علی آبڑونے کہا کہ دنیا کے کونے کونے میں پاکستانی موجود ہیں، بلکہ دنیا کے بیشترممالک میں توپاکستانی کمیونٹی کی تعداد بہت زیادہ ہے، مگردیارغیرمیں بسنے والی اس کمیونٹی کی پسند کے مطابق ہمارے ہاں فلمیں بنانے کا رجحان بہت کم رہا ہے۔

دیکھا جائے توجش آزادی، عیدالفطر اوردیگرتہواروں کی مناسبت سے پاکستانی کمیونٹی کے لوگ اپنی تقریبات کا انعقاد توکرتے ہیں لیکن جب بات فلم سے لطف اندوز ہونے کی ہوتو پھران کے پاس بالی ووڈ ہی اولین چوائس بن جاتی ہے۔ اس میں میرے نزدیک وہ لوگ قصوروار نہیں ہیں۔

اس کے لیے توہمارے فلم میکرزکوہی کام کرنے کی ضرورت تھی۔ اس لیے میں سمجھتی ہوں کہ پاکستانی فلم کوانٹرنیشنل مارکیٹ تک لیجانے کے لیے ہمیں دیارغیرمیں بسنے والی کمیونٹی کے مسائل، رسم ورواج اوردیگرحوالوں سے فلمیں بنانے کی ضرورت ہے۔ بلاشبہ یہ ایک مشکل ٹاسک ہوگا لیکن اس سے پاکستانی فلم کوبہت فائدہ پہنچے گا۔ میں یقین سے کہہ سکتی ہوں کہ اگرایسا کیا جائے تودیارغیرمیں بسنے والے بہت سے سرمایہ کار، پاکستانی فلم میں سرمایہ کاری بھی کرنے کوتیارہوجائیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں سوہائے علی آبڑونے کہا کہ اپنے چاہنے والوں کو سرپرائز دینے کے لیے ایک ایسے کردارمیں جلوہ گر ہونے والی ہوں جس کے بارے میں وہ نہیں سوچتے ہوں گے۔ مگرمیں نے ہمیشہ منفرد کام کوترجیح دی ہے، اس لیے بہت جلد ایک منفرد کردارکے ساتھ سلوراسکرین پرنظر آؤں گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔