سنجے دت کے سر پر ایک بار پھر جیل جانے کی تلوار لٹکنے لگی

ویب ڈیسک  جمعرات 27 جولائی 2017
سنجےدت کے معاملے پرقانون کی خلاف ورزی نہیں کی اگر ایسا ثابت ہو تو اداکار کو دوبارہ جیل بھیج دیا جائے، مہارشٹرا حکومت ۔ فوٹو؛ فائل

سنجےدت کے معاملے پرقانون کی خلاف ورزی نہیں کی اگر ایسا ثابت ہو تو اداکار کو دوبارہ جیل بھیج دیا جائے، مہارشٹرا حکومت ۔ فوٹو؛ فائل

ممبئی: بالی ووڈ میں سنجو بابا کے نام سے مشہور اداکار سنجے دت کے سر پر ایک بار پھر جیل کی تلوار لٹکنے لگی۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق سنجے دت کی جیل سے قبل از وقت رہائی کے معاملے پر مہاراشٹرا حکومت نے ممبئی ہائی کورٹ میں جواب داخل کرادیا ہے جس میں کہا گیا کہ حکومت نے سنجے دت کے معاملے پر قانون کی خلاف ورزی نہیں کی اور نہ ہی انہیں وی آئی پی اسٹیٹس کی وجہ سے جلدی رہا کیا گیا البتہ عدالت اگر ہماری بات سے متفق نہیں تو اداکار کو دوبارہ جیل بھیج دیا جائے۔

جسٹس آر ایم ساونت کی سربراہی میں بننے والے بینج نے اس موقع پر کہا کہ عدالت کا اس قسم کا کوئی ارادہ نہیں ہے وہ تو بس اس بات کی تصدیق کرنا چاہتی تھی کہ آیا، سنجے دت کے رہائی کے معاملے میں قانون کی کوئی خلاف ورزی تو نہیں کی گئی۔

اس خبر کو بھی پڑھیں؛ سنجے دت نے مسلمانوں کے دل جیت لیے

عدالت نے سزا کے دوران سنجے دت کو متعدد بار پے رول پر رہائی دینے کا معاملہ بھی اٹھایا جس پر حکومتی وکیل نے موقف اپنایا کہ حکومت اور جیل حکام معمول کے مطابق تمام قیدیوں کو ان کے اچھے رویے کی وجہ سے پے رول پر رہائی دیتی ہے۔ بعد ازاں عدالت نے سنجے دت کو بار بار پے رول پر رہائی دینے پر حکومت کو 2 ہفتوں کے اندر تفصیلی حلف نامہ جمع کرانے کا حکم دیا۔

اس سے قبل سنجے دت کو قبل از وقت رہائی دینے کے خلاف ممبئی ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی تھی جس پر عدالت نے مہاراشٹرا حکومت سے اس معاملے پر جواب طلب کیا تھا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں؛ سنجے دت 15 سال پرانے مقدمے میں عدالت میں پیش

واضح رہے سنجے دت کو 1993 کے ممبئی بم دھماکوں میں ملوث ملزمان کا اسلحہ گھر میں چھپانے کے جرم میں عدالت نے 6 سال کی سزا سنائی تھی جو بعد ازاں کم کر کے 5 سال کر دی گئی تھی تاہم اداکارہ کے اچھے رویے کی وجہ سے ان کی سزا میں 8 ماہ کی کمی کرکے فروری 2016 میں رہا کردیا گیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔