این ای ڈی یونیورسٹی کی سینیٹ کا اجلاس؛ خسارے کے بجٹ کی منظوری

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 28 جولائی 2017
آرکیٹکٹ انجینئرنگ ، مینجمنٹ سائنسز،ڈیولپمنٹ اسٹڈیز اور اکنامکس فنانس کوایک فیکلٹی بنادیا گیا، وی سی۔ فوٹو: فائل

آرکیٹکٹ انجینئرنگ ، مینجمنٹ سائنسز،ڈیولپمنٹ اسٹڈیز اور اکنامکس فنانس کوایک فیکلٹی بنادیا گیا، وی سی۔ فوٹو: فائل

 کراچی: مالی سال2016/17کی رپورٹ پیش کی گئی جبکہ رواں ماہ شروع ہونے والے نئے مالی سال 2017/18کے لیے 2139.39  ملین روپے کے خسارے کے بجٹ کی منظوری بھی دی گئی

این ای ڈی یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی سینٹ کا سالانہ اجلاس جمعرات کویونیورسٹی کیمپس میں منعقدہوا ،اجلاس میں صوبے کی سرکاری جامعات کے چانسلرگورنرسندھ محمد زبیر کی عدم شرکت کے سبب یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر سروش لودھی نے سینیٹ کی صدارت کی، اجلاس میں مالی سال2016/17کی رپورٹ پیش کی گئی جبکہ رواں ماہ شروع ہونے والے نئے مالی سال 2017/18کے لیے 2139.39  ملین روپے کے خسارے کے بجٹ کی منظوری بھی دی گئی نئے شروع ہونے والے مالی سال میں بجٹ خسارہ 145.341ملین روپے ظاہرکیاگیاہے۔

اجلاس میں این ای ڈی یونیورسٹی کے وائس چانسلرڈاکٹرسروش لودھی کی جانب سے گزشتہ مالی سال کی پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق پچھلے مالی سال میں بجٹ خسارہ 89.703 ملین روپے تھالیکن یونیورسٹی انتظامیہ نے اسے خسارے سے نکال کر 1.182 ملین کے فاضل بجٹ میں تبدیل کردیا، انھوں نے بتایاکہ رواں مالی سال کے بجٹ خسارے کوبھی فاضل بجٹ میں تبدیل کرنے کی ہرممکن کوشش کی جائے گی۔

اجلاس کے دوران ملٹی میڈیاپریزنٹیشن کے ذریعے بریفنگ دیتے ہوئے وائس چانسلر کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی میں چھ فیکلٹیزکے تحت 24شعبہ جات کام کررہے ہیں اوران شعبوں کے تحت 29 بیچلرزاور 57ماسٹرز پروگرامز جاری ہیں حال ہی میں کلیہ جات کی از سرنوتشکیل کی منظوری لی گئی ہے بائیو میڈیکل انجینیئرنگ کے شعبے کو الیکٹریکل کمپیوٹر انجینیئرنگ فیکلٹی میں شامل کیا گیا ہے۔

انوائرمینٹل انجینیئرنگ اور فوڈ انجینئرنگ کے شعبوں کو کیمیکل پروسیس انجینیئرنگ کی فیکلٹی میں منتقل کیا گیا ہے آرکیٹکٹ انجینیئرنگ ، منیجمنٹ سائنسز،ڈیولپمنٹ اسٹڈیز اور اکنامکس فنانس کوایک فیکلٹی بنادیا دیا گیا ہے جبکہ سول انجینیئرنگ آرکیٹکٹ کا نام تبدیل کرکے اس سول اینڈ پیٹرولیم انجینئرنگ رکھا گیا، 2016تا 2017 انڈر گریجویٹ پروگرامز میں9496طالبِ علموں کو داخلے دیے گئے تاہم2017 تا 2018کے لیے اس تعداد کو بڑھا کر9600 کردیا گیا ہے۔

اسی طرح ماسٹرز کی سطح پر پچھلے برس2643 طالب علموں کو رجسٹرڈ کیا گیا جبکہ رواں برس کے لیے اس تعداد کو بڑھاکر 2700کیا جارہا ہے گزشتہ برس122طلبہ کوپی ایچ ڈی پروگرام میں داخلہ دیاگیاجبکہ اس برس نشستوں میں اضافہ کرتے ہوئے اسے 150کردیاگیاہے یاد رہے کہ 2016تا 2017جامعہ این ای ڈی میںغیر ممالک سے آئے مہمان طالبِ علموں میں گریجویٹ ہونے والے طلبہ کی تعداد24 ہے، انھوں نے بتایاکہ گزشتہ برس کی مجموعی انرولمنٹ 12261تھی جسے رواں برس اضافے کے ساتھ 12450کردیا گیا ہے۔

جامعہ این ای ڈی کے فیکلٹی ممبران کی تعداد 451ہے جن میں158پی ایچ ڈی ڈاکٹرز ہیں جبکہ 89اساتذہ کا پی ایچ ڈی ابھی جاری ہے این ای ڈی یونی ورسٹی نے مطالعے کے فروغ کے لیے ڈاکٹر ابوالکلام لائبریری پر2.2ملین روپے خرچ کیے ہیں لائبریری کے ریکارڈ میں 4ہراز ای جرنلز،142000 ای بکس، 31977ہارڈ کاپی جرنلز جب کہ کتب کی تعداد 97817 ہے۔

وائس چانسلرنے مزید بتایا کہ گزشتہ برس 826طلبہ کو27ملین روپے کی کی اسکالر شپس دی گئی تھیں جن میں سے 55پرائیویٹ ڈونرزکی جانب سے تھیں این ای ڈ ی کے 107ہونہار طالبِ علموں نے بین الاقوامی مقابلوں میں جامعہ سمیت پاکستان کا نام روشن کیا۔

اسٹوڈنٹ ایکسچیج پروگرام کے تحت جامعہ کے 15طالبِ علم بیرونِ ملک جامعات میں تعلیم حاصل کررہے ہیں طالب علموں میں روزگار کے حصول کو آسان بنانے کے لیے 615مختلف اداروں میں2275 طلبہ کوسمر انٹرن شپس کروائی گئی جبکہ 80 مختلف صنعتوں میں طالب علموں کو مطالعاتی دورے بھی کروائے گئے جامعہ این ڈی ہمیشہ ریسرچ کے فروغ میں کوشاں رہی ہے جس کا ثبوت اس کے ریسرچ جرنلزہیں جن کی تعداد 202ہے جامعہ میں ابتدا ہی سے تحقیق کی ترقی و ترویج کے لیے کوششیں کی گئیں اسی کے تسلسل کو جاری بھی رکھا گیا۔

موجودہ 87 تحقیقی منصوبوں پر آنے والی لاگت435ملین روپے ہیں2016/17میں مختلف شعبہ جات کے تحت سات بین الاقوامی کانفرنسز کا انعقاد کروایا گیا جن میں ملکی اورغیر ملکی ماہرین نے شرکت کی ین ای ڈی یونی ورسٹی میں موجود طلبہ پر آنے والی فی کس لاگت162400ہے یونیورسٹی میں 975ملین روپے سے ترقیاتی منصوبوں جبکہ ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے جامعہ این ای ڈی کراچی میں پہلے ٹیکنالوجی پارک کے قیام کے لیے بھی جدوجہد کررہی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔