مقبوضہ کشمیر میں بھارتی درندوں کے ہاتھوں مزید 3 نوجوان شہید

خبر ایجنسیاں  جمعـء 28 جولائی 2017
قبرستانوں کی بے حرمتی پر احتجاجی مہم شروع کی جائے گی، کمیٹی۔ فوٹو: فائل

قبرستانوں کی بے حرمتی پر احتجاجی مہم شروع کی جائے گی، کمیٹی۔ فوٹو: فائل

 سری نگر / نئی دہلی:  مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران جمعرات کو ضلع بانڈی پورہ میں مزید 3 کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فوجیوں نے ان نوجوانوں کو ضلع کے علاقے گریز میں ایک آپریشن کے دوران شہید کیا جبکہ علی شاہ گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ مزاحمتی قیادت نے حریت رہنماؤں، کارکنوں کے خلاف بھارتی جارحانہ کارروائیوں اور جعلی مقابلے میں ملوث بھارتی فوجی اہلکاروں کی عمر قید کی سزا کو ختم کرنے کے فوجی عدالت کے فیصلے کے خلاف آج بعد نماز جمعہ مقبوضہ علاقے میں احتجاجی مظاہروں کی کال دی ہے۔

بیان میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے جنرل سیکریٹری شبیر احمد شاہ اور دیگر رہنماؤں کی گرفتاری اور بعد میں ان کی نئی دہلی منتقلی کو سرکاری اغوا کاری کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈوں سے حریت قیادت کو ہرگز مرعوب نہیں کیا جا سکتا۔

دریں اثنا جموں و کشمیر عوامی مجلس عمل نے تنظیم کے کارکنوں مشتاق احمد صوفی، پیر غلام نبی، فاروق احمد اور محمد صدیق ہزار کی مسلسل غیر قانونی حراست پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے قطعی طور پر بلا جواز اور قابض انتظامیہ کے آمرانہ طرز عمل سے تعبیر کیا ہے جبکہ بھارتی فوج اور پولیس ٹاسک فورس نے جنوبی مقبوضہ کشمیر میں مجاہدین کے خلاف تلاشی آپریشن کے تحت جمعرات کی شب قیموہ کولگام میں محاصرے کے دوران مکانوں کی تلاشی لی گئی اور سرگرم مجاہدین کے مکانوں میں توڑ پھوڑ کے علاوہ ان کے اہل خانہ کو بری طرح زدوکوب بھی کیا گیا۔

دوسری جانب بھارتی فوج اور پولیس ٹاسک فورس نے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب سرنو پلوامہ میں بھی کئی مکانوں کی تلاشی لی اور 3 نوجوانوں کو گرفتار کر لیا گیا، جموں خطے میں قائم گوجربکروال اصلاحی کمیٹی نے کٹھ پتلی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے ہندو انتہا پسند تنظیموں کے غنڈوں کی طرف سے قبرستانوں کی بے حرمتی کے سلسلے کو بند نہ کرایا تو جموں کے مسلمان احتجاجی مہم شروع کرنے پر مجبور ہوں گے۔

ادھر بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان بالا راجیہ سبھا نے’’ اعداد و شمار کا مجموعہ کے بل 2017 کا دائرہ کار مقبوضہ کشمیر تک بڑھانے کیلیے اس میں ترمیم منظور کر لی ہے، اقدام سے بھارتی حکومت کو اب مقبوضہ کشمیر سے مختلف معاشی اعداد وشمار جمع کرنے کا اختیار حاصل ہو گا، حزب مخالف کی مختلف جماعتوں نے اس اقدام کو بھارتی آئین کی دفعہ 370 کے منافی قرار دیا ہے۔

کانگریس کے ہی رکن جے رام رمیش نے کہا کہ اس بل سے دفعہ 370 کو سخت نقصان پہنچے گا، انسانی حقوق کی عالمی تنظیم’’ ایمنسٹی انٹرنیشنل ‘‘ نے کہا ہے کہ مژہل جعلی مقابلے میں ملوث فوجی اہلکاروں کی سزا معطل کرنے کے فیصلے سے بھارتی فوجی نظام انصاف میں خامیوں کی واضح نشاندہی ہوتی ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے پروگرام ڈائریکٹر آسمتا باسو نے کہا ہے کہ بھارت کو چاہیے کہ وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے معاملات کی سول انتظامیہ کے ذریعے آزادانہ تحقیقات کرائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔