لندن فلیٹ، ہل میٹل و عزیزیہ ملز، اثاثہ جات ریفرنس دائر کیے جائیں گے

قیصر شیرازی  ہفتہ 29 جولائی 2017
مقدمات راولپنڈی کی احتساب عدالت میں چلیں گے،ڈی جی نیب ظفراقبال کوریفرنس تیاری کی ذمے داری دیدی گئی،ذرائع۔ فوٹو: فائل

مقدمات راولپنڈی کی احتساب عدالت میں چلیں گے،ڈی جی نیب ظفراقبال کوریفرنس تیاری کی ذمے داری دیدی گئی،ذرائع۔ فوٹو: فائل

 راولپنڈی: سپریم کورٹ کے فیصلہ کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف اوران کی فیملی کیخلاف 3 ریفرنس راولپنڈی کی احتساب عدالت نمبر3 میں دائر کیے جارہے ہیں، ان تینوں ریفرنسوں کو دائر کرنے کا اختیار اور ذمے داری ڈائریکٹر جنرل نیب راولپنڈی ظفر اقبال کو دے دی گئی ہے۔

پہلا ریفرنس لندن فلیٹ ریفرنس کہلائے گا جس کے ملزمان میں سابق وزیر اعظم نواز شریف، بیٹی مریم نواز،دونوں بیٹے حسن نواز اور حسین نواز شامل ہوں گے۔دوسرا ریفرنس ہل میٹل اور عزیزیہ مل کہلائے گا جس کے ملزمان میں نواز شریف، حسن نواز اور حسین نواز ہوں گے جبکہ تیسرا ریفرنس شریف فیملی کے اثاثہ جات آمدن سے کہیں زیادہ ہونے پر’’اثاثہ جات ریفرنس‘‘ کہلائے گا، پوری شریف فیملی اس میں ملزم ہے تاہم یہ تینوں ریفرنس عید قربان کے فوری بعد 6ستمبر تک دائرکیے جائیں گے، نیب ریفرنس دائر ہونے کے ساتھ عدالت کی طرف سے طلبی کے نوٹس جاری ہوتے ہی تمام ملزمان کوگرفتاریوں سے بچنے کیلیے ضمانتیں کرانا ہوںگی ورنہ گرفتاریاں ہوسکتی ہیں۔

نیب قانون کے مطابق اگرکوئی ملزم دوران سماعت بیرون ملک چلا جائے یا روپوش ہوجائے تو اسے غیر حاضری کی بنیاد پر3سال قید اور نااہلی کی سزا سنائی جاسکتی ہے، نیب قانون میں کم ازکم ایک سال قید اور زیادہ سے زیادہ 14 سال قید کی سزا کے ساتھ 10سال کیلیے ملزم کو الیکشن لڑنے، کسی بھی مالیاتی ادارہ سے قرض لینے یا کسی بھی جماعت کا سربراہ بننے سے بھی نااہل قرار دے دیا جاتا ہے، کرپشن کا الزام ثابت ہونے پر تمام منقولہ و غیر منقولہ جائیداد ضبط کرنے کی سزا بھی دی جاتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔