بجلی اور کاربن ڈائی آکسائیڈ سے کھانے کی تیاری کا کامیاب تجربہ

ویب ڈیسک  ہفتہ 5 اگست 2017
چمچے میں دکھائی دینے والا پاؤڈر درحقیقت پروٹین اور کاربوہائیڈریٹس کا مجموعہ ہے۔ فوٹو: وی ٹی ٹی آر سی

چمچے میں دکھائی دینے والا پاؤڈر درحقیقت پروٹین اور کاربوہائیڈریٹس کا مجموعہ ہے۔ فوٹو: وی ٹی ٹی آر سی

اگرچہ یہ بہت خوش ذائقہ نہیں لیکن سائنسدانوں نے کاربن ڈائی آکسائیڈ اور بجلی سے پروٹین بھرا بنیادی کھانا تیار کیا ہے جو دنیا سے بھوک کے خاتمے یا خلائی مسافروں کے طویل سفر کے لیے کارآمد ثابت ہو سکتا ہے۔

پاؤڈر کی شکل میں تیار ہونے والا یہ کھانا مفت میں دستیاب کاربن ڈائی آکسائیڈ اور شمسی پینل کی بجلی سے با آسانی تیار کیا جا سکتا ہے اور یہ مویشیوں کی خوراک بھی بن سکتا ہے۔ پاؤڈر میں 50 فیصد پروٹین اور 25 فیصد کاربوہائیڈریٹس شامل ہیں جو فوری توانائی پیدا کر سکتے ہیں۔

فِن لینڈ میں وی ٹی ٹی ٹیکنکل ریسرچ سینٹر کے سینیئر سائنسداں ڈاکٹر جوہا پیکا پٹکائنن نے کافی کپ جتنے ’پروٹین ری ایکٹر‘ بنائے ہیں جس میں پہلے چند خردبینی جاندار (خردنامیے یا مائیکروبس) پہلے سے رکھے گئے تھے جبکہ ان میں پانی، کاربن ڈائی آکسائیڈ شامل کی گئی۔

اس کے بعد بجلی دے کر برق پاشیدگی کا عمل شروع کیا گیا تو پیچیدہ سالمات ٹوٹ گئے اور تھوڑی سی مقدار میں پروٹین والا پاؤڈر ملا جو غذائیت کے لحاظ سے بنیادی خوراک کے برابر تھا۔ 15 روز میں 4 چھوٹے ری ایکٹرز سے چمچہ بھر پاؤڈر بنایا جا سکتا ہے جسے شمسی توانائی اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کے عمل سے پیدا کیا جاسکتا ہے۔ اگرچہ یہ مقدار بہت تھوڑی ہے لیکن بڑے ری ایکٹر سے غذائی پاؤڈر کی زیادہ مقدار بھی بنائی جا سکتی ہے۔

جوہا کے مطابق اس غذا کے بنیادی اجزا ہماری ارد گرد فضا میں موجود ہیں اور مستقبل میں اسے ریگستانی خطوں اور خوراک کے قحط میں استعمال کرکے لوگوں کی جانیں بچائی جاسکیں گی جو بنیادی پروٹین تیار کرتی ہے۔ دوسری جانب ماہرین اس سے جانوروں کا چارہ تیار کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ اس طرح ہم ضرورت کے تحت بنیادی کھانا تیار کرسکتے ہیں۔

اس پر کام کرنے والے ایک اور ماہر جیرو اہولہ کہتے ہیں کہ روایتی غذا میں زمین، وقت، پانی اور مناسب درجہ حرارت درکار ہوتا ہے جبکہ پروٹین ری ایکٹر کے لیے بہت جگہ کی ضرورت نہیں ہوتی اور جانوروں کے فارم میں ہی مویشیوں کا کھانا تیار کیا جا سکتا ہے۔

اگلے مرحلے میں ماہرین اس کا پائلٹ پروڈکشن پلانٹ بنا رہے ہیں تاکہ لیبارٹری میں کھانا بنانے والا ایک بڑا پلانٹ تعمیر کیا جا سکے تاہم بڑی مقدار میں کھانا بنانے میں کامیابی کے لیے مزید 10 سال تحقیق کرنا ہوگی تاکہ اس ٹیکنالوجی کو عام کیا جاسکے اور کم خرچ خوراک تیار کی جا سکے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔