جیب کتروں کے راز

 منگل 1 اگست 2017
 زیادہ تر بڑے بوڑھے افراد اور خواتین کو نشانہ بناتے ہیں کیونکہ وہ کمزور ہونے کی وجہ سے آسان شکار ہیں۔ فوٹو : فائل

زیادہ تر بڑے بوڑھے افراد اور خواتین کو نشانہ بناتے ہیں کیونکہ وہ کمزور ہونے کی وجہ سے آسان شکار ہیں۔ فوٹو : فائل

شہریوں کی جیبوں سے جیب کترے بٹوہ اور موبائل وغیرہ ایسی ہوشیاری سے نکالتے ہیں کہ لٹنے والے کو اس کا احساس تک نہیں ہوتا۔

اب برطانیہ کے ایک ماہر شعبدہ باز،ایڈم نے چوروں کے طریقہ ہائے واردات بتا دیئے ہیں۔وہ کہتا ہے،جیب کترے اور فراڈئیے لوگوں کی توجہ کسی اور طرف مبذول کروا کر ان کی جیبوں کا صفایا کرتے ہیں۔ مثلاً ایک چور شہری سے موبائل فون پر نقشے کی مدد سے کسی جگہ کا پوچھتا یاکسی اور طریقے سے اس کا دھیان بٹاتا ہے۔ اس دوران چور کا دوسرا ساتھی آ کر شہری کی جیب صاف کر دیتا ہے۔ جب ساتھی کام دکھا چکے تو دھیان بٹانے والا بھی ’شکریہ‘ کہہ کر اپنی راہ لیتا ہے۔

ایڈم مزید کہتا ہے، زیادہ تر چور بٹوا یا موبائل وغیرہ چھینتے اور بھاگ جاتے ہیں۔ ایسا اے ٹی ایم مشینوں پر اکثر ہوتا ہے۔ جب کوئی شہری رقم نکال رہا ہو تو چور پیچھے سے آتا اورجونہی مشین سے رقم نکلے،اس پر جھپٹتا اور فرار ہو جاتا ہے۔ چور زیادہ تر بڑے بوڑھے افراد اور خواتین کو نشانہ بناتے ہیں کیونکہ وہ کمزور ہونے کی وجہ سے آسان شکار ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔