- ٹک ٹاک نے مزید 2 نوجوانوں کی جان لے لی، نہر میں ڈوب گئے
- طالبہ کے اغوا اور فحش وڈیوز بنانے پر میاں بیوی کو پھانسی، عمر قید کی سزائیں
- مریم کی کون سنے گا یہ کیپٹن صفدر کے بھائی سے استعفی نہیں لے سکیں، فواد چوہدری
- مسلم لیگ (ن) کا سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ
- بھارت کا دارالحکومت پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھا
- مولانا شیرانی اور دیگر کا مولانا فضل الرحمان کو نوٹس بھیجنے پرغور
- عمر شیخ کے جیل سے دہشتگردوں کیساتھ روابط ہونا ہماری ناکامی ہے، سندھ حکومت
- پاکستان میں اچھی سہولیات ملیں اور کوئی مشکل پیش نہیں آئی، مارک باؤچر
- امریکا میں پاکستانی نژاد صائمہ محسن پہلی وفاقی پراسیکیوٹر مقرر
- حکومت مذاکرات کیلیے اپوزیشن کی منتیں کررہی ہے لیکن اب کوئی بات نہیں ہوگی، مریم نواز
- حکومت اتحادی ایم کیوایم کراچی کے ضمنی الیکشن میں تحریک انصاف کے مدمقابل
- انڈونیشیا نے ایران کا بحری جہاز تحویل میں لیکر عملے کو گرفتار کرلیا
- افغانستان میں اٹلی کی سفارت خانے کی گاڑی پر حملہ، ہلاکتوں کا خدشہ
- خواجہ آصف کے اکاؤنٹ میں چپڑاسی کا 28 ملین روپے جمع کرانے کا انکشاف
- فارن فنڈنگ کیس میں ہمیں پھنسانے والے اب خود پھنس چکے ہیں، وزیراعظم
- ملک میں کورونا ویکسین لگانے کے انتظامات مکمل
- لاہور کے اسپتال میں لڑکی کی لاش چھوڑ کر جانے والا ملزم گرفتار
- مسیحا کی خودکشی، خطرے کا الارم
- جنوبی افریقا کے خلاف بھرپورمنصوبہ بندی کرلی ہے، بابراعظم
- سندھ حکومت کی سینیٹ الیکشنز کیس میں صدارتی ریفرنس کی مخالفت

طویل ڈرائیونگ کا نقصان

طویل ڈرائیونگ سے ان کا آئی کیو لیول کم ہو جاتا ہے۔ فوٹو : فائل
برطانیہ کی لیسٹر یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے نئی تحقیق میں بتایا ہے: ’’جو لوگ روزانہ دو گھنٹے یا اس سے زائد ڈرائیونگ کریں، ان کے جسم میں ایک انوکھی تبدیلی جنم لیتی ہے … اور وہ یہ کہ وہ بتدریج احمق ہوتے جاتے ہیں۔ وجہ یہ کہ طویل ڈرائیونگ سے ان کا آئی کیو لیول کم ہو جاتا ہے۔‘‘
سائنسدانوں نے اس تحقیق میں 5 لاکھ ڈرائیوروں کی یادداشت اور آئی کیو لیول کے ٹیسٹ لیے اور پانچ سال تک ان کی ڈرائیونگ کی طوالت اور ورزش کی عادات کا ریکارڈ حاصل کرتے رہے۔ پانچ سال بعد ان کے دوبارہ ٹیسٹ لیے گئے تو نتائج سے معلوم ہوا کہ جو لوگ روزانہ 2گھنٹے یا زائد وقت تک گاڑی چلاتے رہے تھے۔ ان کی یادداشت اور آئی کیولیول میں بہت زیادہ کمی آ چکی۔
تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ، پروفیسر کرشن بکرانیا کا کہنا ہے’’گاڑی چلاتے ہوئے ڈرائیور کا دماغ غیرمتحرک رہتا ہے۔ اور جب ڈرائیور مستقل طور پر روزانہ دو گھنٹے تک گاڑی چلائے تو دماغ کا غیرمتحرک رہنا منفی طور پہ ان کی یادداشت اور آئی کیولیول پر اثرانداز ہو جاتا ہے۔‘‘
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔