- وزیراعظم کا اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے ملک گیر مہم تیز کرنے کا حکم
- جی-7 وزرائے خارجہ کا اجلاس؛ غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ
- پنڈی اسٹیڈیم میں بارش؛ بھارت نے چیمپیئنز ٹرافی کی میزبانی پر سوال اٹھادیا
- اس سال ہم بھی حج کی نگرانی کرینگے شکایت ملی تو حکام کو نہیں چھوڑیں گے، اسلام آباد ہائیکورٹ
- بشریٰ بی بی کو کھانے میں ٹائلٹ کلینر ملا کر دیا گیا، عمران خان
- عمران خان اور بشریٰ بی بی کی درخواستیں منظور، طبی معائنہ کروانے کا حکم
- حملے میں کوئی نقصان نہیں ہوا، تمام ڈرونز مار گرائے؛ ایران
- 25 برس مکمل، علیم ڈار دنیائے کرکٹ کے پہلے امپائر بن گئے
- قومی اسمبلی: جمشید دستی اور اقبال خان کے ایوان میں داخلے پر پابندی
- کراچی میں غیرملکیوں کی گاڑی پر حملہ، خودکش بمبار کی شناخت
- مولانا فضل الرحمٰن کو احتجاج کرنا ہے تو کے پی میں کریں ، بلاول بھٹو زرداری
- کراٹے کمبیٹ 45؛ شاہ زیب رند نے ’’بھارتی کپتان‘‘ کو تھپڑ دے مارا
- بلوچستان کابینہ کے 14 وزراء نے حلف اٹھا لیا
- کینیا؛ ہیلی کاپٹر حادثے میں آرمی چیف سمیت 10 افسران ہلاک
- قومی و صوبائی اسمبلی کی 21 نشستوں کیلیے ضمنی انتخابات21 اپریل کو ہوں گے
- انٹرنیٹ بندش کا اتنا نقصان نہیں ہوتا مگر واویلا مچا دیا جاتا ہے، وزیر مملکت
- پی ٹی آئی کی لیاقت باغ میں جلسہ کی درخواست مسترد
- پشاور میں صحت کارڈ پر دوائیں نہ ملنے کا معاملہ؛ 15 ڈاکٹرز معطل
- پہلا ٹی20؛ عماد کو پلئینگ الیون میں کیوں شامل نہیں کیا؟ سابق کرکٹرز کی تنقید
- 9 مئی کیسز؛ فواد چوہدری کی 14 مقدمات میں عبوری ضمانت منظور
سمندری طوفانوں کی اندرونی کہانی بتانے والے ڈسپوزایبل ڈرونز
واشنگٹن: سمندری طوفانی بگولوں (ہریکین) کی خوفناک تباہی کے باوجود ہم ان کے بارے میں بہت کم جانتے ہیں لیکن اب ماہرین نے سینکڑوں ہزاروں چھوٹے ڈرونز کو براہِ راست ان گھومتے ہوئے طوفان پر ڈال کر اندر کی طوفانی خبر لینے کا منصوبہ بنایا ہے۔
صرف ایک ہی مرتبہ استعمال ہونے والے ان ڈرونز کو کلوز اِن کوورٹ آٹونومس کنٹرولڈ ڈرون CICADA کا نام دیا گیا ہے۔ چھوٹے کاغذی جہاز جیسے ان ڈرونز کو اڑتا ہوا سرکٹ بورڈ کہا جا سکتا ہے۔ یہ جی پی ایس کے ذریعے کنٹرول ہونے والے ڈرون صرف ایک مرتبہ استعمال ہو سکیں گے اور براہِ راست طوفانی بگولے کے اندر جاکر وہاں تحقیق کریں گے۔
امریکی بحریہ کی تحقیقی لیبارٹری (این آر ایل) میں تیار کئے گئے مائیکروڈرون کے کئی ماڈل بنا لیے گئے ہیں جن کے بازو ہموار اور چپٹے ہیں اور انہیں کاغذوں کے بنڈل کی طرح ایک کے اوپر ایک کرکے رکھا جا سکتا ہے۔ اب انہیں کسی اونچی پرواز کرنے والے ہوائی جہاز کے ذریعے طوفان کے اندر داخل کیا جا سکتا ہے اور وہ فوری طور پر پھیل کر اپنے اپنے حصے کی معلومات روانہ کر سکیں گے۔
ہوائی جہاز سے باہر آنے کے بعد یہ ہر فٹ نیچے جانے پر ایک میٹر آگے بڑھیں گے اور ہر طیارے کا وزن صرف 35 گرام ہے۔ اس چھوٹے سے طیارے میں جی پی ایس نظام، ٹرانسمیٹر اور سینسر لگائے گئے ہیں جو فوری طور پر مرکزی ہیڈ کوارٹر تک ڈیٹا پہنچاتے رہیں گے لیکن ایک ڈرون پر 25 ہزار روپے لاگت آئے گی۔
تجرباتی طور پر 32 سیکیڈا ڈرونز کو 8 ہزار فٹ کی بلندی سے چھوڑا گیا ہے۔ اس کے علاوہ انہیں خاص غباروں سے بھی گرایا جا سکتا ہے۔
ماہرینِ موسمیات نے اس ایجاد کو اہم قرار دیا ہے جس سے ہم طوفانی بگولوں اور ٹورنیڈو پر اہم تحقیقات کرنے کے قابل ہوجائیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔