- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- ججز دھمکی آمیز خطوط، اسلام آباد ہائیکورٹ کا مستقبل میں متفقہ ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کراچی پہنچ گئے، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
- سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
- بیوی کی ناک اور کان کاٹنے والا سفاک ملزم ساتھی سمیت گرفتار
- پنجاب میں پہلے سے بیلٹ باکس بھرے ہوئے تھے، چیئرمین پی ٹی آئی
گلوبل وارمنگ سے فصلوں میں پروٹین کی مقدار کم ہو جائیگی
میامی: ہماری فضاؤں میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی مقدار مسلسل بڑھ رہی ہے جس سےعالمی درجہ حرارت میں اضافےبڑھ رہا ہے۔ اس کے کئی مضر اثرات ہمارے سامنے ہیں اور اب مزید بری خبر یہ ہے کہ عالمی تپش ان اجناس میں پروٹین کی مقدار گھٹا دے گی جسے آپ اور میں بڑے شوق سے کھاتے ہیں۔
ماہرین نے اعتراف کیا ہے کہ وہ اب تک یہ جاننے سے قاصر ہیں کہ کس طرح فضا میں بڑھتی ہوئی کاربن ڈائی آکسائیڈ مختلف فصلوں میں پروٹین اور دیگر غذائی اجزا کم کر سکتی ہے لیکن اس کے اثرات پوری دنیا پر مرتب ہوں گے۔
بری خبر یہ ہے کہ 2050 تک اسی وجہ سے 15 کروڑ افراد پروٹین کی قلت کے شکار ہو جائیں گے اور بچوں کی نشوونما پر مضر اثرات مرتب ہوں گے۔ اس کی تفصیلی تحقیق اینوائرمینٹل ریسرچ لیٹرز میں شائع ہوئی ہے۔ ہارورڈ یونیورسٹی کے سائنسدانوں کی جانب سے کی جانے والی یہ پہلی تحقیق ہے جس میں گلوبل وارمنگ اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کے فصلوں پر پروٹین کے اثرات کا جائزہ لیا گیا ہے۔
کھلے کھیتوں میں تحقیق
ماہرین نے کھیتوں اور کھلیانوں میں موجود پودوں اور درختوں میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی زائد مقدار کا جائزہ لیا اور پروٹین میں کمی کا جائزہ لینے کے لیے اقوامِ متحدہ کی عالمی غذائی معلومات کا ڈیٹا دیکھتے ہوئے اس کا موازنہ کیا کیونکہ اگر خوراک میں پروٹین کم ہو تو بچوں میں اموات، قد اور جسمانی افزائش میں رکاوٹ اور دیگر بیماریاں جنم لے سکتی ہیں۔
ماہرین ایک عرصے سے کہہ رہے ہیں کہ اگر ہوا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ بڑھ جائے تو پودے اور درخت نشاستہ (اسٹارچ) زیادہ بنانے لگتے ہیں اور ان میں پروٹین اور دیگر مفید غذائی اجزا کی مقدار اسی تناسب سے گھٹنے لگتی ہے لیکن اب تک اسے ایک مفروضے کی ہی حیثیت حاصل ہے۔
ایک اور تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ کاربن ڈائی آکسائیڈ بڑھنے سے دنیا میں سب سے زیادہ کھائی جانے والی اجناس میں فولاد اور زِنک کی کمی بھی پیدا ہوسکتی ہے جس سے انسانی آبادی کی خوراک میں یہ اہم اجزا تیزی سے کم ہوکر کئی مسائل پیدا کر سکتے ہیں۔
افریقا اور ایشیا شدید متاثر ہوں گے
ماہرین نے اندازہ لگایا ہے کہ کاربن ڈائی آکسائیڈ بڑھنے سے جَو میں 14.6 فیصد، چاول میں 7.6 فیصد، گندم میں 7.8 فیصد اور آلوؤں میں 6.4 فیصد پروٹین کم ہوجائے گی۔
رپورٹ کے مطابق 2050 تک تقریباً 18 ممالک اپنی فصلوں میں پروٹین کی 5 فیصد مقدار کھو دیں گے اور ان میں افریقا اور ایشیا کے غریب ممالک شامل ہیں جہاں پہلے ہی آبادی خوراک میں پروٹین کی کمی سے دوچار ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔