- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
نوزائیدہ بچے کے پیٹ میں جڑواں بچوں کی موجودگی سے ڈاکٹر حیران
ممبئی: بھارت میں نوزائیدہ بچے کے پیٹ میں جڑواں بچوں کی موجودگی نے طبی ماہرین کو بھی حیران کرکے رکھ دیا ہے۔
ممبئی کے قریب ایک اسپتال میں گزشتہ دنوں 19 سالہ خاتون نے بچے کو جنم دیا تاہم ڈاکٹرز یہ جان کر حیران رہ گئے کہ اس بچے کے پیٹ میں بھی جڑواں بچے پرورش پا رہے ہیں اور اس کا خون استعمال کر رہے ہیں جس کی وجہ سے بچے کی زندگی کو شدید خطرات لاحق ہو گئے تھے۔
ریڈیولوجسٹ کا کہنا ہے کہ جب بچہ پیدا نہیں ہوا تھا تو ماں کے الٹراساؤنڈ میں انہیں بچے کے اندر غیر معمولی شے کی موجودگی کا علم ہوا تھا تاہم پیدائش کے بعد جب بچے کا الٹراساؤنڈ کیا گیا تو معلوم ہوا کہ اس کے معدے کے پیچھے جڑواں بچے پرورش پا رہے ہیں جن کے دماغ، ہاتھ اور پاؤں وغیرہ بھی تیار ہو چکے ہیں اور ان کا وزن 150 گرام تک پہنچ چکا تھا۔
بعد ازاں ماہر ڈاکٹرز کی ایک ٹیم نے اس کیس پر کام کیا اور آپریشن کرکے ان غیر مولود بچوں کو نکال دیا۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ یہ میڈیکل کنڈیشن شاذ و نادر ہی دیکھنے میں آتی ہے اور اب تک دنیا میں اس طرح کی صرف 100 کیسز دیکھنے میں آئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔