- پاکستان سے یومیہ پچاس لاکھ ڈالر افغانستان اسمگل ہورہے ہیں، بلوم برگ
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 15 فروری سے پہلے اضافہ نہیں ہوگا، وزیر مملکت
- پشاور پولیس لائنز دھماکا، حملہ آور کی نقل و حرکت کی ایک اور سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی
- چیف ایگزیکٹیو کو توشہ خانہ کا ریکارڈ بیان حلفی کے ساتھ پیش کرنے کیلیے آخری مہلت
- کوئٹہ میں عمارت منہدم، ایک جاں بحق اور پانچ زخمی
- پاک فضائیہ کا سی 130 طیارہ امدادی سامان لے کر ترکیہ پہنچ گیا
- شہری اور پولیس اہلکار کے قتل میں ملوث تین ملزمان گرفتار، پولیس اہلکار بھی شامل
- گریس کے ڈرموں میں چھپائی گئی 254 کلوگرام منشیات پکڑی گئی
- پرویز الہٰی کے پرنسپل سیکرٹری کی بازیابی کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر
- گلگت میں مسافر بس کھائی میں گرنے سے 25 افراد جاں بحق
- پی ایس ایل 8 کیلیے نئی ٹرافی متعارف کرانے کا فیصلہ
- ایف آئی اے کا حوالہ ہنڈی کا کام کرنے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن، 5 کروڑ سے زائد کی کرنسی برآمد
- انٹربینک میں ڈالر کی قیمت 276 روپے سے تجاوز کرگئی
- اسد شفیق نے بھی کراچی یونیورسٹی میں داخلہ لے لیا
- شیخ رشید کا حلقہ این اے 60 سے ضمنی الیکشن لڑنے کا اعلان
- سونے کی قیمت میں ہزاروں روپے کی کمی ہوگئی
- برطانیہ؛ پولیس افسر کو 85 جنسی جرائم پر 36 سال قید
- الیکشن میں دھاندلی اور باجوہ کی پالیسی چلتی نظر آرہی ہے، عمران خان
- پی ایس ایل 8؛ نیشنل اسٹیڈیم میں چار پریکٹس بچز تیار
- پُر کشش افراد ماسک کم پہنتے ہیں، تحقیق
برطانیہ:دہشتگردی کے پیش نظر خصوصی فورس بنانے کافیصلہ

غیرملکی افسران پرمشتمل یہ فورس بھارتی وپاکستانی نژاد ملزموںکوٹارگٹ کرسکے گی فوٹو: فائل
لندن: برطانوی اخبار ’ایشین امیج‘ نے کہا ہے کہ برطانوی پولیس غیر ملکی دہشت گردوں اور مجرموں کی طرف سے بڑھتے خطرات کے پیش نظر ایک ایسے یونٹ کی تشکیل کرنے جارہی ہے جس میں تمام افسران غیر ملکی ہوں گے جو ڈیپوٹیشن پر تعینات ہونگے۔
یہ فورس ملک میں جرائم کرنے والے بھارتی اور پاکستانی نژاد ملزمان کو ٹارگٹ کرسکے گی، اس سلسلے میں برطانوی پولیس نے یورپی یونین فنڈنگ سے 22 لاکھ یورو مانگ لیے ہیں، رومانیہ اور پولینڈ نے برطانوی پولیس کے خصوصی دستوں میں شمولیت پررضامندی ظاہر کردی ہے، میٹروپولیٹن پولیس کے مطابق لندن میں جرائم میں ملوث 28 فیصد افراد غیر ملکی ہوتے ہیں، خصوصی فورس برطانیہ میں جرائم میں ملوث بھارتی اور پاکستانی نژاد ملزموں کو بھی ٹارگٹ کرسکے گی۔ ابتدائی طورپر30غیرملکی افسروں پرمشتمل یہ یونٹ3سال کیلیے تعینات کیا جائیگا جو زیادہ تر سادہ لباس میںکارروائیاں کریگا تاہم بوقت ضرورت انھیں یونیفارم پہننا ہوگی۔
میٹروپولیٹن پولیس نے اس یونٹ کیلیے یورپی یونین فنڈنگ سے 1.9ملین پاؤنڈ کی مالی امداد کی درخواست کی ہے اور اجازت طلب کی ہے کہ برطانوی پولیس فورس کے معاون کے طور پر دیگر ممالک کے آفیسرز کو بھرتی کرنے دیا جائے۔ رومانیہ اور پولینڈ پہلے ہی اس پر اتفاق کر چکے ہیں۔ اسکاٹ لینڈ یارڈ کا کہنا ہے کہ آفیسرز انٹیلی جنس معلومات کا تبادلہ کریں گے اور میٹروپولیٹن پولیس کے ساتھ مشترکہ آپریشن میںحصہ لیںگے لیکن یہ واضح ہوناچاہیے کہ انھیںکسی کو گرفتارکرنیکا اختیار نہیںہوگا۔ میٹروپولیٹن پولیس کے مطابق کل غیر ملکی گرفتار مجرموں میں سے 40 فیصد صرف 10 ملکوں سے تعلق رکھتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔