پولیس نے فون پر ہدایات لیکر تشدد کیا، شوکت بسرا

مانیٹرنگ ڈیسک  پير 11 فروری 2013
شوکت بسرا رنگ بازی کررہا ہے، صرف ایک خراش آئی ہے، شکیل اعوان،’تکرار‘ میں گفتگو فوٹو : فائل

شوکت بسرا رنگ بازی کررہا ہے، صرف ایک خراش آئی ہے، شکیل اعوان،’تکرار‘ میں گفتگو فوٹو : فائل

لاہور: پنجاب اسمبلی میں پیپلزپارٹی کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر شوکت بسر ا نے کہا ہے کہ پولیس نے وارڈوں کے اندر گھس کر لاٹھی چارج کیا تو ڈاکٹر بھاگ گئے، اس دوران ایک مریض میرے سامنے دم توڑ گیا۔

ڈاکٹروں کو مارنا پہلے سے طے شدہ تھا۔ ایکسپریس نیوز کے پروگرام ’’تکرار‘‘ کے میزبان عمران خان کیساتھ گفتگو میں انھوں نے کہا کہ میں نے پولیس کو تشدد سے روکا تو انھوں نے فون پر کسی سے ہدایات لیں۔ یقینا انہوں نے شہباز شریف اور رانا ثنااللہ سے ہدایت لی تھی جس کے بعد مجھ پر تشدد کیا گیا۔ میں نے اپنا میڈیکل کرایا ہے، تھانہ ریس کورس میں شہباز شریف اور رانا ثنااللہ کے خلاف مقدمہ درج کرائوں گا۔ پیپلزپارٹی کے ایک اور رہنما ذوالفقار گوندل نے کہا کہ ڈاکٹروں نے صرف میٹرو بس سروس کا راستہ روکنے کا ارادہ ظاہر کیا تھا اور پولیس نے ان پر وحشیانہ تشدد کر دیا۔

نواز شریف نے موٹر وے میں14 ارب کی کرپشن کی ، اور اس سے رائیونڈ اسٹیٹ بنائی۔ میٹرو بس سروس میں40فیصد کرپشن کی گئی ۔ انھوں نے جنگلا بس سروس پر قوم کا پیسہ ضائع کر دیا ہے اور لاہور میں دیوار چین بنا دی ہے۔ پروگرام میں مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی شکیل اعوان نے کہا کہ میٹرو بس سروس بھی موٹروے کی طرح ملک کا ایک اثاثہ ہے۔ یہ بیحد کامیاب منصوبہ ہے اورسبسڈی پر چلے گا۔ سبسڈی عوام کا حق ہے اور اس منصوبے پر اس وقت تک سبسڈی دی جائے گی جب تک یہ اپنے پائوں پر کھڑا نہیں ہوجاتا۔

12

انھوں نے کہا کہ ڈاکٹر مسیحا ہوتے ہیں یہ میٹرو بس کے افتتاح کے موقع پر احتجاج کرکے غیرملکی مہمانوں کو کیا پیغام دینا چاہتے تھے۔ ڈاکٹروں نے5 سال میں500 مرتبہ ہڑتال کی۔ یہ گاڑی، گھر اور 2لاکھ سے زیادہ تنخواہ مانگتے ہیں۔ جب تک شوکت بسرا جیسے ’’رنگ باز‘‘ ان ڈاکٹروں کو اکساتے رہیں گے لاٹھی چارج تو ہوگا۔ میں چیلنج کرتا ہوں کہ شوکت بسرا رنگ بازی کر رہا ہے، اس کی پٹیاں اتار کر دیکھ لیں اس کو صرف ایک خراش آئی ہے ۔ اس موقع پر ینگ ڈاکٹرز کے رہنما ڈاکٹر تجمل بٹ نے کہا کہ احتجاج ہمارا آئینی حق ہے ۔

ہم 7 روز سے بھوک ہڑتال پر ہیں، ہمارے ساتھ کسی حکومتی نمائندے نے رابطہ نہیں کیا۔ جب سول سوسائٹی اور دیگر لوگ ہمارے ساتھ اظہار یکجہتی کیلیے آئے تو ہم پر تشدد کیا گیا۔ ہم نے برطرف ڈاکٹروں کو بحال کرنے کا کوئی مطالبہ نہیں کیا۔ مریضوں کو مفت علاج فراہم کرنے کے اعلان پر عملدرآمد نہیں ہو رہا۔ ہم نے حکومت سے کہا کہ وہ مریضوں کے مفت علاج کو یقینی بنانے کا اعلان کرے تو ہم اپنا بھوک ہٹرتالی کیمپ ختم کردیں گے۔ جب عوام کو مفت دوائیں نہیں ملتیں تو وہ ڈاکٹروں کو اس کا ذمے دار ٹھہراتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔