توقیر صادق کو دبئی سے ڈی پورٹ کرنے کے معاملے کو ترجیح دی جائے، عدالت

ویب ڈیسک  پير 11 فروری 2013
14 فروری سے قبل ان کی متحدہ عرب عمارت سے بے دخلی کا مرحلہ مکمل کرلیاجائے، جسٹس جواد ایس خواجہ۔  فوٹو ایکپسریس

14 فروری سے قبل ان کی متحدہ عرب عمارت سے بے دخلی کا مرحلہ مکمل کرلیاجائے، جسٹس جواد ایس خواجہ۔ فوٹو ایکپسریس

اسلام آ باد: سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ وزارت داخلہ، ایف آئی اے اور نیب توقیر صادق کی متحدہ عرب امارات سے بے دخلی کے معاملے کے لئے عملی اقدامات کریں۔

جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں ڈویژن بنچ نےاوگراعملدرآمد کیس میں 70 ارب روپے کے فراڈ میں ملوث ملزم توقیر صادق کی گرفتاری سے متعلق کیس کی سماعت کی، دوران سماعت عدالت اپنے حکم میں لکھوایا کہ توفیر صادق کی بے دخلی کے لئے دیگر عوامل  جیسے معاملات پر تحفظات ہیں اس سے معاملہ طول پکڑے گا، توقیر صادق کی دبئی میں 15 روزہ حراست 14 فروری کو ختم ہورہی ہے اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ 14 فروری سے قبل ان کی متحدہ عرب امارات سے بے دخلی کا مرحلہ مکمل کرلیاجائے، اگرایسا ممکن نہ ہوتو پھر توقیر صادق کی حراست میں 30 روزہ توسیع کے لئے اقدامات کئے جائیں۔

جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ کابینہ ڈویژن کا خط نیب کے معاملات میں مداخلت ہےجوخطرے کا الارم ہے، اس موقع پر عدالت نے نیب پراسیکیوٹرکو ہدایت کی ہے کہ احتساب عدالت راولپنڈی میں توقیر صادق کے وارنٹ گرفتاری کے لئے درخواست دائر کی جائے، کیس کی سماعت 18 فروری تک ملتوی کردی گئی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔