- اسلحہ کی آن لائن فروخت، سی ٹی ڈی نے گروپ کا سراغ لگا لیا
- پرویز الٰہی کے مشیر عامر سعید کی عدم بازیابی پر آئی جی پنجاب طلب
- سعودی عرب کے شمالی علاقوں میں گرد وغبار کا طوفان، اسکولز بند
- کل سے بغیر ہیلمٹ موٹرسائیکل سواروں کےخلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ
- اسلامی نظریاتی کونسل کیخلاف آئینی درخواست خارج
- 15، 15 منٹ کے کیسز 8، 8 سال سال چلتے ہیں، سندھ ہائیکورٹ
- 2 دن میں بقیہ یو سیز کے الیکشن کی تاریخ نہ دی گئی تو احتجاج ہوگا، حافظ نعیم
- مہنگائی کے باوجود عوام کا جذبہ بلند ہے، مریم نواز
- غبارہ گرانے کے واقعے سے چین امریکا تعلقات کو نقصان پہنچا ہے، بیجنگ
- موٹر وے ایم5 پر ٹائر پھٹنے سے کار کو حادثہ، 2افراد جاں بحق
- اسامہ ستی قتل کیس؛ 2 ملزمان کو سزائے موت، 3 کو عمر قید کی سزا
- مانچسٹر یونائیٹڈ کے کسمیرو نے حریف پلیئر کی گردن دبوچ لی
- باکسر عثمان وزیر نے یوتھ ورلڈ باکسنگ ٹائٹل کا دفاع کرلیا
- اہلیہ کوزدوکوب کرنے پرونود کامبلی کے خلاف مقدمہ درج
- پی ایس ایل 8، شاندار افتتاح کی تیاریاں شروع
- پشاور دھماکے میں ٹی این ٹی دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا
- کسی کو پاکستان آنے پر اعتراض نہیں، بورڈ کی وضاحت
- چھ ماہ میں کاروں کی درآمدات 66فیصد، چاول برآمدات 10 فیصد کم
- صفائی کا عملہ اور معاشرتی دھتکار
- اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ جاری
شام میں 2 خودکش کار بم دھماکے،14 سیکیورٹی اہلکار ہلاک، متعدد زخمی

زخمی اہلکاروں میں سے بعض کی حالت انتہائی تشویشناک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہرکیا جارہا ہے، غیرملکی خبررساں ایجنسی فوٹو: رائٹرز
دمشق: شام کے مشرقی جنوب میں واقع صوبہ حساکیح میں 2 خودکش کار بم دھماکوں میں 14 سیکیورٹی اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق خودکش حملے شدادا ٹاؤن میں سیکیورٹی ہیڈ کوارٹرز اور ملٹری انٹیلی جنس کی عمارتوں کے سامنے باغی گروپ ’’النصرا فرنٹ‘‘ نے کیے جس کے نتیجے میں 14 اہلکار ہلاک ہوگئے، حکام کے مطابق خودکش حملے میں کئی اہلکار زخمی بھی ہوئے۔ دھماکے میں ہلاک اور زخمی ہونے والے اہلکاروں کو اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں بعض اہلکاروں کی حالت تشویشناک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ ’’النصرافرنٹ ‘‘ کو امریکا نے دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہونے کی بنا پر کالعدم قرار دیا تھا اور یہ تنظیم شام میں بشارالاسد کی حکومت کے خلاف سرگرم عمل ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔