کیڑا کاٹ لے تو ’’بام‘‘ کیوں لگائیں؟

ویب ڈیسک  ہفتہ 5 اگست 2017
بام میں شامل اجزاء صرف حلق اور سانس کی نالی ہی نہیں بلکہ کھال کےلیے بھی مفید ہوتے ہیں۔ (فوٹو: فائل)

بام میں شامل اجزاء صرف حلق اور سانس کی نالی ہی نہیں بلکہ کھال کےلیے بھی مفید ہوتے ہیں۔ (فوٹو: فائل)

کراچی: ویسے تو ’’بام‘‘ (ویپورب) کا اصل مقصد نزلہ، زکام اور کھانسی میں آرام پہنچانا اور سانس لینے میں سہولت پیدا کرنا ہوتا ہے لیکن اس کا ایک غیر روایتی استعمال بھی ہے جس کا تعلق کیڑے کے کاٹنے سے پیدا ہونے والی جلن میں کمی کرنے سے ہے۔

اگر کوئی کیڑا (خصوصاً کوئی مچھر یا بھڑ) کاٹ لے تو پہلے اس جگہ کو صاف کیجیے اور پھر انگلی میں تھوڑی سی بام لے کر وہاں لگا لیجیے جہاں کیڑے نے کاٹا ہے۔ نرم ہاتھ سے اس جگہ کی مالش کیجیے تاکہ بام اس کھال میں پوری طرح جذب ہو جائے۔

اسی کے ساتھ کیڑے کے کاٹنے سے پیدا ہونے والی جلن بھی کم ہونے لگے گی اور تھوڑی دیر میں بالکل ختم ہو جائے گی۔

یہ طریقہ ہزاروں لوگ استعمال کر چکے ہیں اور ان سب نے ہی اسے مفید پایا ہے۔ اس کی ایک ممکنہ وجہ یہ ہوسکتی ہے کہ بام میں شامل اجزاء کا مقصد جلن اور سوزش کی وجہ بننے والے عوامل کو قابو میں کرتے ہوئے آرام پہنچانا ہے۔

البتہ اگر پھر بھی جلن ختم نہ ہو تو بہتر ہو گا کہ کسی ڈاکٹر کو دکھایا جائے کیونکہ ہو سکتا ہے کہ کچھ اور عوامل بھی اس جلن کے پس پشت کارفرما ہوں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔