امریکا کیجانب سے جوہری معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی تباہ کن ثابت ہو سکتی ہے، ایران

ویب ڈیسک  ہفتہ 5 اگست 2017
یورپی ممالک اس سلسلے میں واشنگٹن کا ساتھ نہ دیں، حسن روحانی۔ فوٹو: اے ایف پی

یورپی ممالک اس سلسلے میں واشنگٹن کا ساتھ نہ دیں، حسن روحانی۔ فوٹو: اے ایف پی

تہران: حسن روحانی نے دوسری مدت کے لیے عہدہ صدارت کا حلف اٹھاتے ہوئے جوہری معاہدے کے حوالے سے مغربی طاقتوں سے مزید بات چیت کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ امریکی انتظامیہ کی جانب سے معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی تباہ کن ثابت ہو سکتی ہے۔

ایرانی خبررساں ایجنسی کے مطابق مسلسل دوسری بار ایران کے صدر منتخب ہونے والے حسن روحانی نے تقریب حلف برادی کے بعد اپنے خطاب میں کہا کہ امریکا کی جانب سے نئی پابندیاں عائد کیے جانے کے بعد اب مغربی طاقتوں سے مزید مذاکرات کی ضرورت پیدا ہو گئی ہے۔ تقریب حلف برداری میں ارکان پارلیمنٹ کے علاوہ یورپی یونین کی فارن پالیسی چیف فیڈریکا موغرینی سمیت دیگر غیر ملکی شخصیات بھی موجود تھیں۔

فیڈریکا موغرینی سے ملاقات میں ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا کہ 2015 میں ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان ہونے والے جوہری معاہدے کو برقرار رکھنے کے لیے پہلے سے زیادہ جدوجہد کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی انتظامیہ کی جانب سے معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی تباہ کن ثابت ہو سکتی ہے۔حسن روحانی نے کہا کہ امریکا جوہری معاہدے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کررہا ہے تاہم یورپی ممالک اس سلسلے میں واشنگٹن کا ساتھ نہ دیں۔

ایرانی صدر کا مزید کہنا تھا کہ اگر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جوہری معاہدے کو ختم کرنے کی کوشش کی تو یہ ان کے لیے سیاسی خودکشی کے مترادف ہو گا، ایران اس وقت تک معاہدے کی پاسداری کرے گا جب تک معاہدے میں شریک دیگر ممالک بھی اس کے پابند رہیں گے۔

واضح رہے کہ امریکی انتظامیہ کہتی ہے کہ ایران جوہری معاہدے پر عمل کر رہا ہے تاہم ڈونلڈ ٹرمپ کا خیال ہے کہ ایران جوہری معاہدے پر اس کی روح کے مطابق عمل نہیں کر رہا اور گزشتہ روز بھی واشنگٹن پوسٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے آسٹریلوی وزیراعظم کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو میں جوہری معاہدے کو احمقانہ قرار دیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔