- 3 ماہ کے دوران تعمیراتی سامان کی قیمتوں میں 30 فیصد تک اضافہ
- تحریک عدم اعتماد کا پارلیمانی مقابلہ کرکے شکست دیں گے، شاہ محمود قریشی
- حکومت نے سوشل میڈیا ریگولیٹ کرنےکے قواعد پر نظر ثانی کی حامی بھرلی
- پاکستانی کوہ پیماؤں کو ’کےٹو‘ سر کرنے کی مہم میں مشکلات کا سامنا
- زرداری اینڈ کمپنی بہت پیچھے رہ گئی 3 سال بعد بھی ان کا کوئی چانس نہیں،فواد چوہدری
- اسمارٹ فون کے لیے گوگل سرچ انجن ڈیزائن میں بنیادی تبدیلیاں
- خبردار! ہینڈ سینی ٹائزر بچوں کی آنکھوں کو نقصان پہنچارہے ہیں
- برازیل: کووڈ 19،کی سماجی بندش کے دوران طلاقوں میں ریکارڈ اضافہ
- کورونا سے مزید 23 افراد جاں بحق، 629 نئے کیسز رپورٹ
- دوحہ امن معاہدے پرنظرثانی ، خطہ پراثرات
- گھریلو ملازمین کے تحفظ کا قانون خوش آئند... عملدرآمد یقینی بنانا ہوگا!!
- فاسٹ بولرز سے اہم ہتھیار چھیننے کی تیاری
- بگ بیش میں جیک ویدرلڈ ایک ہی گیند پر 2 مرتبہ رن آؤٹ ہوگئے
- پاکستان کو2،2 پیسرزواسپنرزکھلانے کا مشورہ
- دوحا معاہدے پرنظرثانی، امریکا کے پاس متبادل محدود، پاکستانی عہدیدار
- تجارتی تعلقات بڑھانے کیلیے مشرقی ممالک پر توجہ کی ضرورت
- تحریک چلانے کے طریقہ کار پر اختلاف، پی ڈی ایم خطرے میں
- مقبوضہ کشمیر جعلی مقابلے؛ شہید نوجوانوں کے لواحقین میتوں کے منتظر
- کھوکھرپیلس کا کچھ حصہ مسمار، سوا ارب کی 38 کنال زمین واگزار
- غیرقانونی GSM ایمپلی فائرزکا استعمال، بھاری ریونیو کا نقصان
امریکا کیجانب سے جوہری معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی تباہ کن ثابت ہو سکتی ہے، ایران

یورپی ممالک اس سلسلے میں واشنگٹن کا ساتھ نہ دیں، حسن روحانی۔ فوٹو: اے ایف پی
تہران: حسن روحانی نے دوسری مدت کے لیے عہدہ صدارت کا حلف اٹھاتے ہوئے جوہری معاہدے کے حوالے سے مغربی طاقتوں سے مزید بات چیت کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ امریکی انتظامیہ کی جانب سے معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی تباہ کن ثابت ہو سکتی ہے۔
ایرانی خبررساں ایجنسی کے مطابق مسلسل دوسری بار ایران کے صدر منتخب ہونے والے حسن روحانی نے تقریب حلف برادی کے بعد اپنے خطاب میں کہا کہ امریکا کی جانب سے نئی پابندیاں عائد کیے جانے کے بعد اب مغربی طاقتوں سے مزید مذاکرات کی ضرورت پیدا ہو گئی ہے۔ تقریب حلف برداری میں ارکان پارلیمنٹ کے علاوہ یورپی یونین کی فارن پالیسی چیف فیڈریکا موغرینی سمیت دیگر غیر ملکی شخصیات بھی موجود تھیں۔
فیڈریکا موغرینی سے ملاقات میں ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا کہ 2015 میں ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان ہونے والے جوہری معاہدے کو برقرار رکھنے کے لیے پہلے سے زیادہ جدوجہد کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی انتظامیہ کی جانب سے معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی تباہ کن ثابت ہو سکتی ہے۔حسن روحانی نے کہا کہ امریکا جوہری معاہدے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کررہا ہے تاہم یورپی ممالک اس سلسلے میں واشنگٹن کا ساتھ نہ دیں۔
ایرانی صدر کا مزید کہنا تھا کہ اگر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جوہری معاہدے کو ختم کرنے کی کوشش کی تو یہ ان کے لیے سیاسی خودکشی کے مترادف ہو گا، ایران اس وقت تک معاہدے کی پاسداری کرے گا جب تک معاہدے میں شریک دیگر ممالک بھی اس کے پابند رہیں گے۔
واضح رہے کہ امریکی انتظامیہ کہتی ہے کہ ایران جوہری معاہدے پر عمل کر رہا ہے تاہم ڈونلڈ ٹرمپ کا خیال ہے کہ ایران جوہری معاہدے پر اس کی روح کے مطابق عمل نہیں کر رہا اور گزشتہ روز بھی واشنگٹن پوسٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے آسٹریلوی وزیراعظم کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو میں جوہری معاہدے کو احمقانہ قرار دیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔