- پی ڈی ایم کے احتجاج پرالیکشن کمیشن کا ردّعمل آ گیا
- سونے کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان برقرار
- مریم نواز براڈ شیٹ پڑھیں، یہ آپ پر دوسرا پاناما کھلنے جارہاہے، وزیر داخلہ
- پی ڈی ایم قیادت الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج میں اپنا وعدہ بھول گئی
- سوئس حکومت کی شہریوں سے نقاب پر پابندی کے خلاف ووٹ دینے کی اپیل
- طاقتوراداروں نے انتخابات پر قبضہ کرکے ڈفلی والا ملک پر مسلط کردیا، فضل الرحمان
- ہلاکتوں کے باوجود ناروے کا فائزر کی کورونا ویکسین کا استعمال جاری رکھنے کا فیصلہ
- سانحہ ساہیوال پر برطرف آئی جی سی ٹی ڈی رائے طاہر آئی جی بلوچستان تعینات
- جعلی اکاؤنٹس کیس میں وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کیخلاف نیب ریفرنس دائر
- بھارت نے آسٹریلیا کو چوتھے ٹیسٹ میں شکست دیکر سیریز1-2 سے اپنے نام کرلی
- چین میں کورونا وبا کی صورت حال تشویشناک ہوگئی
- نومسلم آرزو اور علی اظہر کے نکاح کے گواہان اشتہاری قرار
- جنوبی کوریا میں سام سنگ کے ارب پتی نائب صدر کو کرپشن پر ڈھائی سال قید
- سندھ حکومت کا کورونا ویکسین خریدنے کیلئے ایمرجنسی فنڈ قائم کرنے کا فیصلہ
- سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کا معاملہ ؛ پی ٹی آئی ارکان ایک دوسرے کے مخالف
- پارک لین کیس: آصف زرداری کی احتساب عدالت میں ٹرائل فوری روکنے کی استدعا مسترد
- ٹیسٹ میں فیل ہونے پرطالبعلم نے اسکول کی چھت سے چھلانگ لگا دی
- ٹک ٹاک بناتے ہوئے طالبعلم ٹرین تلے آکرجاں بحق
- افغان فوج اور جنگجوؤں کے درمیان خونی جھڑپوں میں 38 ہلاکتیں
- نصرت شہباز کا وارنٹ گرفتاری منسوخی کیلئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع
پاک افغان سرحدی مینجمنٹ… وقت کی ضرورت

پاکستان نے افغانستان پر ابتلا کے زمانے میں کئی لاکھ افغان پناہ گزینوں کو اپنی سرزمین پر نہ صرف پناہ دی ۔ فوٹو: فائل
پاکستان نے افغانستان پر ابتلا کے زمانے میں کئی لاکھ افغان پناہ گزینوں کو اپنی سرزمین پر نہ صرف پناہ دی بلکہ ان کے اخراجات بھی اٹھائے لیکن بھارت کا جادو افغانوں کے سر چڑھ کر بول رہا ہے۔ ان کی طرف سے ہماری مغربی سرحد پر حملے معمول بن چکے ہیں اور جب افغانستان کے اندر طالبان کی طرف سے کوئی کارروائی ہوتی ہے تو اس کا الزام بلاتحقیق پاکستان کے سر منڈھ دیا جاتا ہے تاہم اب افغان نیشنل آرمی کا ایک اعلیٰ سطح کا وفد لیفٹیننٹ جنرل محمد زمان وزیری کی زیرقیادت پاکستان کے دورے پر آیا اور بارڈر مینجمنٹ کے حوالے سے پاکستانی حکام کے ساتھ بات چیت کی۔
اعلیٰ سطح کے اس افغان فوجی وفد نے پشاور میں کور ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا اور دوطرفہ سیکیورٹی کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔ قبل ازیں افغان سفیر نے جی ایچ کیو میں پاک آرمی چیف کے ساتھ ملاقات کی تھی۔ گزشتہ مہینے افغانستان میں امریکی فوجی دستوں کے کمانڈر جنرل جان ڈبلیو نکلسن نے اسلام آباد کا دورہ کیا جس کو پاک افغان تعلقات کے حوالے سے خصوصی اہمیت دی جا رہی ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق افغان فوجی وفد کی پاکستانی حکام سے ملاقات کے موقع پر دونوں ملکوں کی افواج کے ڈی جی ملٹری آپریشنز اور آئی جی خیبرپختونخوا فرنٹیئر کور بھی جنرل بٹ اور جنرل وزیری کی ملاقات میں موجود تھے۔ دونوں فریقین نے دہشتگردی کے انسداد کے اپنے عزم کا اعادہ کیا اور باہمی سیکیورٹی کے امور پر مفصل تبادلہ خیال کیا۔
افغان وفد کی آمد کو اس حوالے سے اہمیت دی جا رہی ہے کہ پاک فوج خیبر ایجنسی میں راجگال گاؤں میں دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کر رہی ہے جو کہ تقریباً مکمل ہونے والا ہے۔ یہ آپریشن افغان سرحد کے بالکل قریب کیا جا رہا ہے۔ بہرحال پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی معاملات طے ہونے چاہئیں تاکہ دہشت گردوں کا خاتمہ کیا جا سکے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔