- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
جاپان پر امریکا کے ایٹمی حملے کو 72 سال بیت گئے
جاپان کے ہیروشیما اور ناگاساکی پر امریکا کے ایٹمی حملے کو 72 سال بیت چکے ہیں لیکن وہاں تباہی کی داستانیں آج بھی زبان زد عام ہیں۔
امریکا نے دوسری جنگ عظیم کے دوران 6 اگست 1945 کو بی 29 بمبار طیاروں کی مدد سے جاپانی شہر ہیروشیما اور 9 اگست کو ناگاساکی پر ایٹم بم گرا دیا، فضا میں ساڑھے نو کلو میٹر بلندی سے گرائے جانے والے ایٹم بم نے محض 44 سیکنڈ میں زمین پر پہنچ کر قیامت برپا کر دی۔
امریکی کی جانب سے کیے گئے دونوں حملوں کے نتیجے میں ہیروشیما اور ناگاساکی ملبے کا ڈھیر بن گئے جب کہ قریبی شہر بھی حملہ برداشت نہ کرسکے اور زمین بوس ہو گئے، دھماکے کی شدت 18 کلومیٹر تک محسوس کی گئی۔ حملوں میں مجموعی طور پر2 لاکھ افراد ہلاک ہوئے جن میں امریکا، برطانیہ اور ہالینڈ کے جنگی قیدی بھی شامل تھے جب کہ 2 لاکھ افراد زندگی بھر کیلئے ایٹمی شعاعوں کے باعث مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو گئے۔
امریکا کی جانب سے ایٹمی حملوں کے 3 دن بعد جاپان نے ہار تسلیم کرلی اور 15 اگست کوباضابطہ طور پرسرنڈر معاہدے پر دستخط کر دئیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔