امریکا میں نماز فجر کے دوران مسجد پر بم حملہ

ویب ڈیسک  اتوار 6 اگست 2017
مسجد کو دھماکہ خیز ڈیوائس سے نشانہ بنایا گیا، ایف بی آئی۔ فوٹو: انٹرنیٹ

مسجد کو دھماکہ خیز ڈیوائس سے نشانہ بنایا گیا، ایف بی آئی۔ فوٹو: انٹرنیٹ

سینٹ پال: امریکی ریاست مینیسوٹا میں مسجد پر بم حملہ ہوا تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق مینیسوٹا میں نماز فجر کے دوران مسجد الفاروق پر بم حملہ ہوا جس کے نتیجے میں عمارت کو نقصان پہنچا۔ امریکی محکمہ ایف بی آئی نے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: واشنگٹن میں مسجد کو آگ لگادی گئی

ایف بی آئی کے افسر رچرڈ تھورٹن نے بتایا کہ تحقیقات میں معلوم کیا جائے گا کہ یہ واقعہ نفرت پر مبنی جرم ہے یا اس کا محرک کوئی اور ہے۔ ابتدائی انکوائری سے پتہ چلا ہے کہ مسجد کو آئی ای ڈی (دھماکہ خیز ڈیوائس) سے نشانہ بنایا گیا جس کے پرزہ جات جائے وقوع سے ملے ہیں جن کا جائزہ لے کر ملزمان تک پہنچے جائے گا۔

یہ بھی پڑھیے: ٹرمپ سرکار کا تحفہ، ہوسٹن میں مسجد کو آگ لگادی گئی

مسلم امریکن سوسائٹی نے بتایا کہ دھماکے کے بعد مسجد میں آگ لگ گئی لیکن نمازیوں نے اپنی مدد آپ کے تحت کارروائی کرتے ہوئے فائر بریگیڈ کے پہنچنے سے قبل ہی آگ پر قابو پالیا۔

یہ بھی پڑھیے: مسجد کو آگ لگانے والوں کی گرفتاری میں مدد پر 30 ہزار ڈالرز انعام مقرر

عینی شاہد اسد زمان نے صحافیوں کو بتایا کہ نامعلوم کار سوار ملزمان چلتی گاڑی سے مسجد پر پھینک کر فرار ہوگئے۔ مسجد کے منتظمین نے بتایا کہ امریکا میں دیگر مسجد کی طرح مسجد الفاروق کو بھی دھمکی خیز فون اور ای میلز موصول ہوئی تھیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔