وفاقی حکومت کی آرٹیکل 62، 63 میں پر مشاورت

عامر خان  اتوار 6 اگست 2017
 پہلے مرحلے میں انتخابی اصلاحات اور دوسرے مرحلے میں احتساب قوانین، آرٹیکل 62 اور 63  میں ترامیم کی جائیں گی۔ فوٹو : فائل

 پہلے مرحلے میں انتخابی اصلاحات اور دوسرے مرحلے میں احتساب قوانین، آرٹیکل 62 اور 63  میں ترامیم کی جائیں گی۔ فوٹو : فائل

کراچی: ن لیگ حکومت نے اہم قومی امور پر پارلیمنٹ سے جلد قانون سازی کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکمراں جماعت نے آئین کے آرٹیکل 62 اور 63میں ترمیم پر مشاورت شروع کردی ہے۔ اس معاملے پراتحادی اور اپوزیشن جماعتوں کی مشاورت سے پارلیمانی کمیٹی قائم کی جائے گی جو احتساب اور اس آرٹیکل میں ممکنہ طور پر ترمیم کے حوالے سے قانون سازی کا مسودہ تیار کرے گی۔

پہلی آئینی ترمیم میں انتخابی اصلاحات اور دوسری آئینی ترمیم میں احتساب قوانین سمیت ممکنہ طور پر آئین کے آرٹیکل 62 اور 63  کے حوالے سے قانون سازی کو پارلیمنٹ سے منظور کرایا جائے گا۔

حکمراں جماعت کے اہم ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وفاقی حکومت نے نئی آئینی ترامیم لانے کا فیصلہ کیا ہے ۔اس حوالے سے وفاقی حکومت کی جانب سے پیپلز پارٹی ،جے یوآئی (ف) ایم کیو ایم پاکستان ،جماعت اسلامی سمیت تمام پارلیمانی جماعتوں کو اعتماد میں لیا جائے گا تاہم وزیراعظم شاہد خاقان عباسی پارلیمانی رہنماؤں سے آئینی ترامیم پر بات چیت کریں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کی کوشش ہوگی کہ پہلی آئینی ترمیم میں انتخابی اصلاحات کا بل پارلیمنٹ سے منظور کرایا جائے گا۔ وفاقی حکومت کی کوشش ہوگی کہ پارلیمانی جماعتوں کے اتفاق رائے کے بعد احتساب قوانین میں اصلاحات اورآئین کے آرٹیکل 62 اور 63  میں ترامیم کے حوالے سے قانون سازی کو قومی اسمبلی اور سینیٹ سے منظور کرایا جائے گا تاہم اس حوالے سے دوسری آئینی ترمیم لائی جائے گی۔ وفاقی حکومت کی کوشش ہوگی کہ ممکنہ امور پر قانون سازی 3 ماہ میں مکمل کرا لی جائے گی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔