- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
وفاقی حکومت کی آرٹیکل 62، 63 میں پر مشاورت
کراچی: ن لیگ حکومت نے اہم قومی امور پر پارلیمنٹ سے جلد قانون سازی کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکمراں جماعت نے آئین کے آرٹیکل 62 اور 63میں ترمیم پر مشاورت شروع کردی ہے۔ اس معاملے پراتحادی اور اپوزیشن جماعتوں کی مشاورت سے پارلیمانی کمیٹی قائم کی جائے گی جو احتساب اور اس آرٹیکل میں ممکنہ طور پر ترمیم کے حوالے سے قانون سازی کا مسودہ تیار کرے گی۔
پہلی آئینی ترمیم میں انتخابی اصلاحات اور دوسری آئینی ترمیم میں احتساب قوانین سمیت ممکنہ طور پر آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کے حوالے سے قانون سازی کو پارلیمنٹ سے منظور کرایا جائے گا۔
حکمراں جماعت کے اہم ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وفاقی حکومت نے نئی آئینی ترامیم لانے کا فیصلہ کیا ہے ۔اس حوالے سے وفاقی حکومت کی جانب سے پیپلز پارٹی ،جے یوآئی (ف) ایم کیو ایم پاکستان ،جماعت اسلامی سمیت تمام پارلیمانی جماعتوں کو اعتماد میں لیا جائے گا تاہم وزیراعظم شاہد خاقان عباسی پارلیمانی رہنماؤں سے آئینی ترامیم پر بات چیت کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کی کوشش ہوگی کہ پہلی آئینی ترمیم میں انتخابی اصلاحات کا بل پارلیمنٹ سے منظور کرایا جائے گا۔ وفاقی حکومت کی کوشش ہوگی کہ پارلیمانی جماعتوں کے اتفاق رائے کے بعد احتساب قوانین میں اصلاحات اورآئین کے آرٹیکل 62 اور 63 میں ترامیم کے حوالے سے قانون سازی کو قومی اسمبلی اور سینیٹ سے منظور کرایا جائے گا تاہم اس حوالے سے دوسری آئینی ترمیم لائی جائے گی۔ وفاقی حکومت کی کوشش ہوگی کہ ممکنہ امور پر قانون سازی 3 ماہ میں مکمل کرا لی جائے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔