نواز شریف شہباز شریف کو وزیراعظم نامزد کرنے پر کشمکش کا شکار

عامر خان  اتوار 6 اگست 2017
وزیراعلیٰ پنجاب کیلیے حمزہ شہباز، رانا ثنا، مجتبیٰ شجاع، رانا اشفاق، ڈاکٹر عائشہ کے ناموں پر غور۔ فوٹو: فائل

وزیراعلیٰ پنجاب کیلیے حمزہ شہباز، رانا ثنا، مجتبیٰ شجاع، رانا اشفاق، ڈاکٹر عائشہ کے ناموں پر غور۔ فوٹو: فائل

کراچی: مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نواز شریف وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو وزیراعظم نامزد کرنے کے فیصلے کو برقرار رکھنے یا نظرثانی کے معاملے پر کشمکش کا شکار ہوگئے ہیں۔

پنجاب سے تعلق رکھنے والے پارٹی رہنمائوں نے نواز شریف کو رائے دی ہے کہ شہباز شریف کو وزیراعلیٰ پنجاب کے عہدے سے نہ ہٹایا جائے، وزیراعلیٰ شہباز شریف کو پنجاب حکومت کے انتظامی معاملات پر مکمل گرفت حاصل ہے اور تمام وزرا و پارٹی کی صوبائی مقامی قیادت کے ساتھ ان کے رابطے مستحکم ہیں، اگر شہباز شریف کو وزیراعلیٰ پنجاب کے عہدے سے ہٹا کر کسی دیگر رہنما کو اس عہدے پر نامزد کیا گیا تو پارٹی کی سیاسی سطح پر پنجاب میں گرفت کمزور ہو سکتی ہے جس کا فائدہ آئندہ الیکشن میں پی ٹی آئی کو ہو سکتا ہے۔

پارٹی قیادت کے اس فیصلے سے صوبائی سطح پر گروپ بندی کا بھی خدشہ ہے، پنجاب کے اہم پارٹی رہنماؤں نے نواز شریف کو آگاہ کیا ہے کہ وفاق اور پنجاب کی سطح پر حکومتوں کے موجودہ سیٹ اپ کو برقرار رکھا جائے، اگر شہباز شریف کو وزیراعظم نامزد کیا جاتا ہے تو پھر حمزہ شہباز کو وزیراعلیٰ پنجاب بنایا جائے۔

لیگی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے عہدے کیلیے رانا ثنا اللہ، مجتبیٰ شجاع الرحمن، رانا اشفاق سرور اور ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا کے ناموں پر غور کیا گیا ہے، پارٹی کے ایک رہنما کے مطابق ان تمام معاملات کا جائزہ لیا جا رہا ہے اور وزیراعلیٰ پنجاب کے نام کا حتمی فیصلہ جلد ہوگا۔

واضح رہے کہ اس حوالے سے نواز شریف کوئی اگلا فیصلہ کرنے سے قبل 3 روز سے مسلسل پارٹی رہنمائوں سے مشاورت کر رہے ہیں تاہم اس کے حل میں پارٹی قیادت فی الحال کامیاب نہیں ہو سکی ہے تاہم اس معاملے پر پارٹی کے اہم رہنماؤں میں اختلاف رائے پایا جاتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔