قبض؛ تمام بیماریوں کی ماں

نیاز عاطف (میڈیکل پامسٹ)  اتوار 6 اگست 2017
پالک، ساگ، شلجم، بند گوبھی، کریلے ،گھیا توری، ٹینڈے اور گاجر میں سے کسی ایک کو روزانہ اپنے مینیو کا حصہ بنائیں۔ فوٹو: نیٹ

پالک، ساگ، شلجم، بند گوبھی، کریلے ،گھیا توری، ٹینڈے اور گاجر میں سے کسی ایک کو روزانہ اپنے مینیو کا حصہ بنائیں۔ فوٹو: نیٹ

انتڑیاں فضلات کو خارج کرنے میں سست روی کا مظاہرہ کریں یا انتڑیاں فضلات کو روکنے لگیں تو ایسی علامات کو قبض کہا جاتا ہے۔

قبض ہو جانے سے قوتِ ہاضمہ اور بھوک میں کمی ہونے لگتی ہے۔ پیٹ میں گیس بھرنے اور جمع ہوجانے سے طبیعت میں عجیب گرانی سی پیدا ہو کر اضطرابی کیفیت پیدا ہو جاتی ہے۔ انسانی جسم نہایت ہی لطیف و نفیس ہے اور جب اس میں گندگی جمع ہوتی ہے تو انسانی دل ودماغ بے چین و مضطرب ہو جاتے ہیں۔ چہرے پہ پرمژدگی، اداسی اور بیزاری کے آثار نمایاں طور پر دکھائی دیتے ہیں۔ پیٹ میں ہلکا ہلکا درد،سستی و کاہلی،اعصاب میں تھکان کا احساس، نیند میں کمی اور بواسیر جیسے موذی مرض کی علامات بھی نمایاں ہونے لگتی ہیں۔

علاوہ ازیں امراضِ مثانہ و گردہ بھی قبض کا ہی شاخسانہ سمجھے جاتے ہیں۔انتڑیوں میں براز کے جمع ہونے سے خون میں فاسد مادے شامل ہو کر دیگر جلدی امراض جیسے خارش،پھوڑے پھنسیاں،چہرے کے کیل مہاسے اور الرجی کو بدن پر حملہ آور ہونے کی دعوت دیتے ہیں۔ خواتین میں عام طور پر لیکوریا اور مرد حضرات میں جریان کی ایک بڑی وجہ بھی قبض کو مانا جاتا ہے۔ موجودہ دور کے خطرناک ترین امراض ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر کے حملہ کی راہیں بھی قبض ہی ہموار کرتی ہے۔

جوڑوں کا درد،عرق النساء(شاٹیکا) اور کمر درد کا سب سے بڑا سبب بھی قبض بنتی ہے۔ المختصر یہ کہ طبی ماہرین قبض کو بیماریوں کی ماں کہتے ہیں۔ طبی ماہرین کی رائے کے مطابق کہا جا سکتا ہے کہ ہم اپنے پیٹ کو درست رکھ کر لا تعداد بیماریوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔

سبزیاں، پھل، پھلوں کا رس اور ریشے دار غذاؤں کا بکثرت استعمال ہی قبض سے بچانے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ سبزیوں اور پھلوں میں پانی کی وافر مقدار پائی جاتی ہے۔علاوہ ازیں روز مرہ جسمانی ضرورت کے مطابق پانی کا استعمال بھی جسم کو صحت مند رکھنے میں کلیدی کردار ادا کرتاہے۔ میدے سے تیار شدہ اشیاء کا متواتر استعمال بھی انتڑیوں کے امراض کا باعث بنتا ہے۔ بعض دیگر امراض کی ایلو پیتھک ادویات کا متواتر استعمال بھی قبض کا سبب بنتا ہے۔

صبح بیدار ہونے کے بعد بیت الخلا جانے کا معمول بھی آہستہ آہستہ قبض کو دور کرتا ہے۔ اسی طرح براز کی حاجت ہونے کی صورت میں رفع حاجت کے لیے نہ جانا بھی قبض میں اضافے کا باعث بنتا ہے۔ زیادہ دیر تک متواتر ایک نشست میں بیٹھنا، پانی کا کم استعمال کرنا، چائے اور سگریٹ نوشی کی کثرت اور شراب نوشی کی علت بھی قبض جیسے موذی مرض کا سبب بنتے ہیں۔ قبض سے چھٹکارے کا آسان اور سہل ذریعہ ورزش ہے۔ پھلوں میں قدرتی طور پر پانی کی مقدار زیادہ پائی جاتی ہے۔ اسی طرح کچی سبزیوں میں بھی پانی وافر مقدار میں موجود ہوتا ہے۔

قبض میں مبتلا افراد کو چاہیے کہ وہ کچی سبزیوں کی سلاد کو اپنے کھانے کا لازمی حصہ بنائیں۔ اسی طرح اگر ممکن ہو سکے تو ایک وقت کے کھانے کی جگہ پھلوں اور سبزیوں کو ملا کر کھایا جائے یا پھر صرف سبزیوں کو ابال کر کھایا جائے تاکہ جسم میں پائے جانے والی ریشوں کی کمی کو دور کیا جا سکے۔ سبزیوں میں بند گوبھی،کریلے،گھیا توری،پالک،ساگ اور شلجم قبض کو دور کرنے میں بہترین غذا ئیں ہیں۔پھلوں میں پپیتہ، کیلا، امرود، خربوزہ، سیب، ٹماٹر، انگور، ناشپاتی اور کھجور بھی عمدہ غذائیں ہیں، جو قبض سے پیچھا چھڑانے میں ہماری مدد کرتی ہیں۔

گلقند کا ایک بڑا چمچ نیم گرم دودھ میں ملا کر رات کو سوتے وقت کھانے سے اجابت کھل کر آتی ہے، ثنامکی، سونف ،گلاب کے پھول اور مصری ہموزن سفوف بنا کر رات کو سوتے وقت نیم گرم دودھ یا پانی سے چوتھائی چمچ کھانے سے بھی قبض نہیں رہتی۔ صبح نہار منہ ایک گلاس نیم گرم پانی میں ایک چمچ شہد ملا کر بطورِ شربت پینے سے بھی امعا کے عوارض سے چھٹکارا میسر آتا ہے۔ رات کو سوتے وقت دودھ میں روغنِ بادام کا ایک چمچ ڈال کر پینے سے بھی پیٹ نرم ہوتا اور انتڑیوں کی خشکی کا خاتمہ ہوتا ہے۔

دہی میں زیرہ سیاہ نصف چمچ ڈال کر کھانے سے نہ صرف انتڑیوں کی کارکردگی بہتر ہوتی ہے بلکہ دائمی قبض سے بھی نجات حاصل ہوتی ہے۔ دال ماش، میدے سے بنی مصنوعات،کولا مشروبات، چاول، چکنائیاں، مٹھائیاں اور بڑے گوشت سے مکمل اجتناب کیا جائے۔بیکری مصنوعات، فاسٹ فوڈ اور مصنوعی طرز پر تیار شدہ خورونوش کی اشیاء سے دور رہا جائے۔ اسبغول کے چھلکے کو روزانہ کھانے سے بچا جائے ہاں البتہ کبھی کبھار دودھ میں بادام روغن اور چھلکا ملا کر استعمال کریں۔ گوشت کا ہمیشہ استعمال سبزیوں میں ملا کر کریں اور بھنی ہوئی غذاؤں سے بھی بچیں۔ شوربے والی ہنڈیا پکائیں۔

پالک، ساگ، شلجم، بند گوبھی، کریلے ،گھیا توری، ٹینڈے اور گاجر میں سے کسی ایک کو روزانہ اپنے مینیو کا حصہ بنائیں۔ اسی طرح کیلا، سیب، امرود، ناشپاتی،کھجور، انگور او ٹماٹر وغیرہ کو دن میں ایک بار کھانے کے ساتھ مناسب مقدار میں ضرور استعمال کریں۔ اسی طرح چکی کا آٹا جوکر سمیت استعمال میں لائیں۔ ناشتے میں جو کا دلیہ بے حد طبی فوائد کا حامل ہے۔ اس میں بادام روغن، شہد اور روغنِ زیتون بھی شامل کیا جا سکتا ہے۔ ورزش کو معمول کا لازمی حصہ بنا کر آپ ہمیشہ صحت مند، توانا اور خوبصورت رہ سکتے ہیں۔

[email protected]

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔