بلاول کا گلالئی کیس جنسی ہراساں قانون کے تحت حل کرنے کا مطالبہ

ویب ڈیسک  اتوار 6 اگست 2017

چترال: پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ خواتین کو جنسی ہراساں کرنے کے خلاف قانون موجود ہے اور عائشہ گلالئی کے کیس کو اسی قانون کے تحت حل ہونا چاہیئے۔

چترال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو نے کہا کہ عائشہ گلالئی الزامات انتہائی سنگین معاملہ ہے، بعض سیاست دانوں نے میڈیا میں جس طرح سے گلالئی پرحملہ کیا اس پر بہت دکھ ہوا، اگرکوئی خاتون الزام لگاتی ہے تو کم از کم اس کے اوراس کے خاندان کے بارے میں اس طرح کی نازیبا باتیں نہیں کرنی چاہئیں،ملک میں جنسی ہراساں کرنے کے حوالے سے قانون موجود ہے جس کے مطابق اس کیس کو حل کرنا چاہیے جب کہ پارلیمنٹ کے تحت ایسے قوانین ہونے چاہئیں کہ کوئی احتساب سے بالاترنہ ہو۔

اس خبرکو بھی پڑھیں: عائشہ گلالئی کو قتل کرکےعمران کو پھنسوانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے، جمشید دستی

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ سیاست میں الزامات برُا رجحان ہے لیکن پیپلزپارٹ نے کبھی بھی الزام کی سیاست نہیں کی، شہبازشریف شکست کے ڈرسے این اے 120 کے الیکشن سے بھاگ رہے ہیں، 2018 کے الیکشن میں عوام (ن) لیگ کومسترد کریں گے جب کہ مجھ سے 2018 کا الیکشن چترال سے لڑنے کی درخواست کی گئی ہے۔

اس خبرکو بھی پڑھیں: عائشہ گلالئی کے الزامات کی تحقیقات کیلیے پارلیمانی کمیٹی بنانے کی تحریک منظور

آرٹیکل 62، 63 کے حوالے سے بلاول بھٹو نے کہا کہ 1973 کے آئین کو اس کی اصل شکل میں بحال کیا جائے، ضیا اور آمریت کی ترامیم پر کام کرنا پڑے گا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ خواتین کے بھرپور کرداراداکرنے سے ملک کو فائدہ ہوگا، تمام سیاسی جماعتیں نوجوانوں کیلیے بھی پروگرام بنائیں  جب کہ  میں انتخابی اتحادنہیں چاہتاآزادانہ الیکشن لڑنا چاہتا ہوں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔