- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
سبز چائے کے ذریعے حساس دانتوں کا علاج
بیجنگ: دانتوں میں ٹھنڈا اور گرم پانی لگنا ایک تکلیف دہ صورتحال ہے لیکن اب ماہرین نے سبز چائے سے ایک مرکب نکالا ہے جس کے ذریعے حساس دانتوں کے اس مرض سے نجات مل سکتی ہے۔
صرف امریکا میں ہی 25 فیصد آبادی دانتوں کی حساسیت کی شکار ہے اور ان کے لیے گرم غذا یا آئسکریم کھانا ناقابلِ برداشت ہوتا ہے۔ دانتوں کی اس کیفیت کے علاج کے لیے اب تک کوئی مؤثر طریقہ دریافت نہیں ہوسکا ہے۔ دانتوں کی حفاظتی پرت انیمل دھیرے دھیرے ختم ہو جاتی ہے اور دانت کی اگلی پرت ڈینٹائن نمایاں ہو جاتی ہے اور اس پر ٹھنڈی اور گرم اشیا بہت تکلیف دیتی ہیں۔ ڈینٹائن میں دانتوں کی حساس رگیں ہوتی ہیں جو سرد اور گرم اشیا کا احساس دلاتی ہیں۔
اب ڈووہان یونیورسٹی چین کے ڈاکٹر چوئی ہوانگ نے گرین ٹی کے پولی فینولز نکال کر اس میں ایک نینو ہائیڈروکسی ایپیٹائٹ شامل کرکے ایک بایومٹیریل (حیاتی مادہ) بنایا ہے۔ واضح رہے کہ سبز چائے میں جو پولی فینول پایا جاتا ہے اس کا پورا نام ایپی گیلوکٹیچن تھری گیلاٹ (ای سی جی سی) ہے اور اس میں میسو پورس سلیکا نینوپارٹیکلز شامل کیے گئے ہیں۔ اب اگر یہ مٹیریل دانتوں پر لگایا جائے تو ڈینٹائن کو نہ صرف بند کرتا ہے بلکہ انیمل کو تباہ کرنے والے بیکٹیریا کے حملے کو بھی روکتا ہے۔
اگر آپ ایک مرتبہ یہ مٹیریل دانتوں پر لگائیں تو 96 گھنٹوں تک یہ خاص کیمیکل خارج کرکے ڈینٹائن کی حساسیت روکتا ہے۔ توقع ہے کہ اگر یہ دریافت مصنوعہ کی صورت میں بازار میں آ گئی تو اس کی کامیابی کے بہت روشن امکانات ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔