- بھارت میں اپنی بیٹی کو 7 سال تک زیادتی کا نشانہ بنانے والا ملزم گرفتار
- جنوبی افریقہ کیخلاف سیریز؛ قومی ٹیم کے ارکان کل کراچی رپورٹ کریں گے
- شمالی وزیرستان میں نامعلوم افراد نے پولیس چیک پوسٹ کو بارودی مواد سے اڑا دیا
- پاکستان بھارتی مذموم عزائم کوبے نقاب کرتا رہے گا، وزیراعظم
- ناانصافی اور امتیازات، ڈپریشن اور مایوسی کی وجہ بھی قرار
- دو ڈرونز کے درمیان کوانٹم انٹرنیٹ سگنل بھیجنے کا کامیاب مظاہرہ
- ٹون می: آپ کی تصویر کو ڈزنی فنکار بنانے والی ایپ
- تعلیمی اداروں کی مرحلہ وار بحالی، نویں تا بارہویں جماعت تک تدریسی عمل شروع
- بھارت یکے بعد دیگرے اپنی غیرذمہ دارانہ حرکتوں کی وجہ سے بے نقاب ہورہا ہے، شاہ محمود قریشی
- مزید 1920 افراد میں کورونا کی تشخیص، 46 مریض جاں بحق
- کراچی کے ضلع ملیر میں سرکاری اسکولوں کی تعمیرو مرمت،21 کروڑ کے ٹھیکوں کی بندر بانٹ
- کورونا لہر کے باعث بیوٹی پارلرز کا کام شدید متاثر
- حفیظ کی سیریز میں شرکت پر سوالیہ نشان ثبت
- جنوبی افریقا کا ’تھنک ٹینک‘ بھارت میں رہ گیا
- شرجیل کو واپس نہ لاؤ
- کورونا ویکسین ٹرائل مکمل ... پاکستان میں تیار ی ممکن ہے!!
- لاہور میں یونیورسٹی طالبہ کی نجی ہوسٹل میں خود کشی
- دودھ چوری کاالزام‘زمیندارنے ملازم کوزنجیروں سے باندھ دیا
- انا پرست حکمراں اور اقتدار کی خواہش
- انٹرنیشنل ڈیلرز کی ایل این جی دینے سے معذرت، پاکستان میں گیس بحران سنگین ہونے کا خدشہ
دل کے مریضوں کی جان بچانے والا ڈرون تیار

روسی انجینیئر نے ڈی فلبریٹر اور سی پی آر میں مدد دینے والا دنیا کا پہلا ڈرون تیار کرلیا۔ فوٹو: فائل
ماسکو: روسی انجینیئروں سے ڈی فلبریشن کا پورا نظام ایک ڈرون میں بند کر دیا ہے اور دل کے مریضوں کی زندگی بچانے کے لیے اسے فوری طور پر مطلوبہ جگہ تک پہنچایا جاسکتا ہے۔
روس میں واقع ماسکو ٹیکنالوجی انسٹی ٹیوٹ (ایم ٹی آئی) اور روسی کمپنی آلٹو میڈیکا نے مشترکہ طور پر ایک طبی ڈرون بنایا ہے جو 50 کلومیٹر کی دوری تک جا کر دل کو بجلی کے ذریعے بحال کرنے والا نظام پہنچا سکتا ہے۔ اس میں سی پی آر (کارڈیو پلمونری ری سسکی ٹیشن) کا پورا انتظام ہے جو حادثے کی صورت میں شہروں کے اندر دل کے مریضوں کو فوری مدد فراہم کر سکتا ہے۔
اس عمل کو انجام دینے کے لیے کسی انسان کی ضرورت رہے گی لیکن ہدایات کو استعمال کرتے ہوئے معمولی پڑھا لکھا شخص بھی اسے استعمال کرسکتا ہے۔ اس میں لگے اسکرین یا اسپیکر کی ہدایت کے تحت مریض کے سینے پر الیکٹروڈ لگانے سے لے کر آلہ چلانے تک کی ہدایات بھی فراہم کی گئی ہیں۔
یہ ڈرون مصروف ترین علاقوں میں ایمبولینس سے پہلے پہنچ جائے گا اور وہاں موجود مریض کے جسم میں 400 جول تک توانائی پہنچا کر دل کو دوبارہ سرگرم کرنے میں مدد فراہم کر سکتا ہے اور اس عمل کو ڈی فلبریشن کہا جاتا ہے۔
اس سے قبل دوا اور امداد پہنچانے والے کئی ڈرون بنائے گئے ہیں لیکن یہ ڈرون بطورِ خاص دل کے مریضوں کے لیے تیار کیا گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔