دل کے مریضوں کی جان بچانے والا ڈرون تیار

ویب ڈیسک  پير 7 اگست 2017
روسی انجینیئر نے ڈی فلبریٹر اور سی پی آر میں مدد دینے والا دنیا کا پہلا ڈرون تیار کرلیا۔ فوٹو: فائل

روسی انجینیئر نے ڈی فلبریٹر اور سی پی آر میں مدد دینے والا دنیا کا پہلا ڈرون تیار کرلیا۔ فوٹو: فائل

ماسکو: روسی انجینیئروں سے ڈی فلبریشن کا پورا نظام ایک ڈرون میں بند کر دیا ہے اور دل کے مریضوں کی زندگی بچانے کے لیے اسے فوری طور پر مطلوبہ جگہ تک پہنچایا جاسکتا ہے۔

روس میں واقع ماسکو ٹیکنالوجی انسٹی ٹیوٹ (ایم ٹی آئی) اور روسی کمپنی آلٹو میڈیکا نے مشترکہ طور پر ایک طبی ڈرون بنایا ہے جو 50 کلومیٹر کی دوری تک جا کر دل کو بجلی کے ذریعے بحال کرنے والا نظام پہنچا سکتا ہے۔ اس میں سی پی آر (کارڈیو پلمونری ری سسکی ٹیشن) کا پورا انتظام ہے جو حادثے کی صورت میں شہروں کے اندر دل کے مریضوں کو فوری مدد فراہم کر سکتا ہے۔

اس عمل کو انجام دینے کے لیے کسی انسان کی ضرورت رہے گی لیکن ہدایات کو استعمال کرتے ہوئے معمولی پڑھا لکھا شخص بھی اسے استعمال کرسکتا ہے۔ اس میں لگے اسکرین یا اسپیکر کی ہدایت کے تحت مریض کے سینے پر الیکٹروڈ لگانے سے لے کر آلہ چلانے تک کی ہدایات بھی فراہم کی گئی ہیں۔

یہ ڈرون مصروف ترین علاقوں میں ایمبولینس سے پہلے پہنچ جائے گا اور وہاں موجود مریض کے جسم میں 400 جول تک توانائی پہنچا کر دل کو دوبارہ سرگرم کرنے میں مدد فراہم کر سکتا ہے اور اس عمل کو ڈی فلبریشن کہا جاتا ہے۔

اس سے قبل دوا اور امداد پہنچانے والے کئی ڈرون بنائے گئے ہیں لیکن یہ ڈرون بطورِ خاص دل کے مریضوں کے لیے تیار کیا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔