کپاس کا پیداواری ہدف رواں سال بھی پورا نہ ہونے کا امکان

حسیب حنیف  پير 7 اگست 2017
ہدف کے ازسر نو جائزے کیلیے اجلاس طلب،وزارت ٹیکسٹائل،محکمہ زراعت، اپٹما،پی سی جی اے نمائندے شریک ہونگے،ذرائع۔ فوٹو: اے پی پی/فائل

ہدف کے ازسر نو جائزے کیلیے اجلاس طلب،وزارت ٹیکسٹائل،محکمہ زراعت، اپٹما،پی سی جی اے نمائندے شریک ہونگے،ذرائع۔ فوٹو: اے پی پی/فائل

اسلام آباد: حکومت رواںسال بھی کپاس کی پیداوار کا مقررہ ہدف حاصل کرنے میں ناکام ہو گئی۔

وزارت ٹیکسٹائل انڈسٹری کی جانب سے کپاس کی پیداوار کا ازسر نو جائزہ لینے کے لیے کاٹن کراپ اسیسمنٹ کمیٹی (سی سی اے سی) کا اجلاس بلا لیا گیا۔ اجلاس میں وزارت ٹیکسٹائل انڈسٹری سمیت صوبائی محکمہ زراعت کے افسران، آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) اور پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جے اے)کے نمائندے شرکت کریں گے۔

ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے پاکستان میں کپاس کی پیداوار کے سلسلے میں مقررہ ہدف سے کم فصل کاشت کی گئی ہے۔ کپاس کی کاشت کے رواں سیزن میں وزارت ٹیکسٹائل انڈسٹری کی جانب سے 14.04ملین گانٹھیں رکھا گیا تھا جبکہ مقررہ ہدف کے مقابلے میں 12فیصد کم علاقے پر کپاس کی کاشت کی گئی ہے جس کے باعث مقررہ ہدف کی تکمیل ممکن دکھائی نہیں دیتی۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ کپاس کی پیداوار گزشتہ سال کے مقابلے میں زیادہ ہو گی لیکن ہدف کی تکمیل کاشت کم ہونے کے باعث حاصل کرنا ممکن نہیں ہے۔

ذرائع کے مطابق حکومت نے کپاس کی پیداوار کے تخمینہ کا از سرنو جائزہ لینے اور فصل میں اضافے کا حل تلاش کرنے کے لیے کاٹن کراپ اسیسمنٹ کمیٹی (سی سی اے سی) کا اجلاس رواں ہفتے بلا لیا ہے تاہم یہ اجلاس سیکریٹری ٹیکسٹائل حسن اقبال کی زیر صدارت منعقد کیا جائے گا جس میں وزارت ٹیکسٹائل انڈسٹری کے علاوہ صوبائی محکمہ زراعت کے افسران، آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) کے نمائندے اور پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جے اے) کے نمائندے بھی شرکت کریں گے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔