پوسٹل لائف انشورنس کا مارکیٹ شیئر 3 فیصد رہ گیا

حسیب حنیف  پير 7 اگست 2017
انشورنس کا 97 فیصد بزنس پرائیویٹ سیکٹر کی کمپنیاں کر رہی ہیں۔ فوٹو: نیٹ

انشورنس کا 97 فیصد بزنس پرائیویٹ سیکٹر کی کمپنیاں کر رہی ہیں۔ فوٹو: نیٹ

اسلام آباد: پاکستان پوسٹ کی ناقص پالیسیوں کے باعث پوسٹل لائف انشورنس (پی ایل آئی)کا مارکیٹ شیئر صرف3 فیصد ہونے کا انکشاف ہوا ہے جبکہ انشورنس کا 97 فیصد بزنس پرائیویٹ سیکٹر کی کمپنیاں کر رہی ہیں۔

ایکسپریس کو موصول دستاویزات کے مطابق پاکستان پوسٹل لائف انشورنس (پی ایل آئی) کمپنی اپنے قیام کے بعد مارکیٹ میں آنے والی کمپنیوں سے بھی پیچھے رہ گئی ہے۔ پوسٹل لائف انشورنس کی پالیسی رکھنے والے صارفین کی تعداد مارکیٹ میں موجود دیگر انشورنس کمپنیوں کے مقابلے میں انتہائی کم ہے۔

دستاویز کے مطابق پوسٹل لائف انشورنس (پی ایل آئی)کی اس وقت پالیسی کی تعداد مارکیٹ میں موجود دیگر کمپنیوں کے مقابلے میں 3 فیصد ہے جبکہ پرائیویٹ کمپنیوں اور بینکوں کی انشورنس پالیسی کی تعداد پوسٹل لائف انشورنس سے کئی گنا زیادہ ہو گئی ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان پوسٹل لائف انشورنس (پی ایل آئی) پاکستان پوسٹل سروسز کے ماتحت انشورنس کمپنی ہے جس کے بارے میں بتایا جا تاہے کہ یہ کمپنی پاکستان کے قیام سے قبل وجو د میں آنے والی انشورنس کمپنی ہے گوکہ اس وقت پاکستان پوسٹ کے مطابق پوسٹل لائف انشورنس کا بزنس گزشتہ سالوں کی نسبت بڑھا ہے لیکن پاکستان کے دیگر اداروں کی طرح پوسٹل لائف انشورنس جیسی ایک اہم کمپنی بھی مارکیٹ میں پرائیویٹ کمپنیوں کا مقابلہ نہیں کر پارہی تاہم پاکستان پوسٹ کی جانب سے کہاجاتا ہے کہ پوسٹل لائف انشورنس کمپنی نے مالی سال 2016-17کے دوران گروپ انشورنس کی مد میں 1ارب 52کروڑ روپے سے زائد کا بزنس کیا ہے اورگزشتہ مالی سال میں اس بزنس کو پوسٹل لائف انشورنس کی 5سالوں آمدنی میں ریکارڈ اضافہ قرار دیا جا تاہے لیکن پاکستان پوسٹ کے لیے پوسٹل لائف انشورنس کو مارکیٹ میں مستحکم کرنا ایک چیلنج بن چکا ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔