- کراچی میں ہفتے اور اتوار کو بوندا باندی کی پیش گوئی
- اسلام آباد تا کراچی؛ جدید سہولتوں کی حامل گرین لائن ایکسپریس ٹرین کا افتتاح
- کسٹم انٹیلی جنس کی کارروائی، جنگی طیاروں کا اسمگل شدہ آئل بڑی مقدار میں برآمد
- اپنی ڈیڑھ سالہ بیٹی کی لاش کچرے میں پھینکنے والی خاتون گرفتار
- خیبرپختونخوا کے نگراں وزیر حاجی غفران کا تنخواہ اور مراعات نہ لینے کا اعلان
- دو دن سے واہگہ پر موجود بھارتی بیس بال ٹیم پاکستان پہنچ گئی
- پولیس مقابلہ اور ڈکیتی کے مجرم کو 32 سال قید کا حکم
- کیماڑی میں جاں لیوا پراسرار بیماری سے اموات؛ حکومتی مشینری سرگرم
- بحران پر قابو پانے کے لیے ایک ارب ڈالر پاکستان لاسکتے ہیں، ایکسچینج کمپنیز آف پاکستان
- ویسٹ ایشیاء بیس بال کپ، بھارتی ٹیم بالآخر پاکستان پہنچ گئی
- دالوں کا صرف 15 دن کا اسٹاک باقی رہ گیا
- سرد اور گرد آلود ہواؤں سے موسمی بخار؛ کراچی میں بچے اور بزرگ زیادہ متاثر
- پرویز الہیٰ اور اُن کے ساتھیوں نے غداری کی، چوہدری سالک حسین
- یورپ، امریکا اور برطانیہ میں پاکستانی سفارتخانوں کے ملازمین کو 6 ماہ سے تنخواہ نہ ملی
- میرے قتل کا پلان سی تیار، زرداری نے دہشت گرد تنظیم کو پیسہ دیا ہے، عمران خان
- چیونٹیاں مریضوں میں کینسر کی تشخیص کر سکتی ہیں، تحقیق
- امریکی ہائی اسکول کی لائٹیں مسلسل 15 ماہ سے روشن
- کام کا تناؤ ہے تو عطرِ گلاب سونگھئے
- بھارت میں گرفتار پاکستانی لڑکی کے اغواء کا مقدمہ سامنے آگیا
- بھارت سے رہائی کےبعد 17 پاکستانی وطن واپس پہنچ گئے
الیکشن کمیشن کو بھرتیوں پر پابندی کا اختیار نہیں، سینیٹ کمیٹی

کمیٹی انتخابی اصلاحات کی سفارشات کس اختیارکے تحت پیش کریگی، وزیرقانون، قائمہ کمیٹی قانون کوپیش کرینگے،اسحاق ڈار فوٹو: فائل
اسلام آباد: وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے انتخابی اصلاحات کے قانونی تحفظ کے مسودے کی سفارشات مرتب کرنیوالی سینیٹ کی خصوصی کمیٹی کی آئینی حیثیت کاسوال اٹھا لیاہے۔
جبکہ ارکان نے ملازمتوںپرپابندی کے فیصلے پرشدیدتنقیدکی،وزیر قانون نے کہاکہ وزارت قانون کوبتایاجائے کہ کون سے آئینی دائرہ اختیارکے تحت سینیٹ کی خصوصی کمیٹی سفارشات بنائے گی اوراسکی کیاقانونی حیثیت ہو گی،وزیر قانون کے اس موقف پرسینیٹراسحاق ڈارنے شدیداحتجاج کیااور کہا کہ خصوصی کمیٹی سینٹ نے بنائی ہے سفارشات سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون کو پیش کی جائیں گی.
کمیٹی کے اجلاس میںممبران ریاض فتیانہ،کامل علی آغااورانوشہ رحمان نے الیکشن کمیشن کی جانب سے سرکاری ملازمتوں پر پابندی اور فنڈز کی منتقلی پرپابندی کے فیصلے پر شدید تنقید کی وزیرقانون نے بھی الیکشن کمیشن کے اس اقدام کوآئین کے منافی قرار دیا،ریاض فتیانہ نے کہا کہ ہمارے ترقیاتی فنڈز ٹینڈر ہو رہے تھے کہ منجمد کردیئے گئے سکیموں پرکام بندکردیاگیا۔
جسکی وجہ سے ہمارے ووٹر مخالف امیدواروں کی طرف جائیں گے یہ بھی پری پول دھاندلی ہے،وزیرقانون فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے پابندی غلط فیصلہ ہے انتخابات کے شیڈول سے پہلے الیکشن کمیشن کواس طرح کی پابندی کا اختیارنہیں ہے،سیکرٹری الیکشن کمیشن بتائیں کہ31اگست سے پہلے کی نرمی کس قانون کے تحت دی گئی ہے سیکرٹری کمیشن نے کہا کہ ہم اجلاس کے بعدجو حکمنامہ جاری کیا ہے اس میں وضاحت موجود ہے ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔