- مجھ پر کرپشن ثابت کرکے مجھے گولیاں مار دی جائیں، وزیردفاع پرویزخٹک
- آزادی کا مطلب جنگ ہے، چین نے تائیوان کو خبردار کردیا
- سابق چیئرمین پی سی بی خالد محمود نے فواد عالم کے حق میں آواز بلند کردی
- افغانستان کے شہر جلال آباد میں نامعلوم افراد کی فائرنگ، دو حکومتی عہدیدار ہلاک
- لاہور میں کمسن گھریلو ملازمہ زیادتی کے بعد قتل
- اسلام آباد؛ ریسٹورنٹس میں آؤٹ ڈور ڈائننگ رات 10 بجے بند کرنے کی پابندی ختم
- ایک نہیں، دو نہیں، تین نہیں... پورے 6 ستاروں والا نظامِ شمسی!
- مالدار لیکن بے رحم امریکیوں نے عالمی وبا میں بھی مزید 1,100 ارب ڈالر کمالئے
- یوٹیلٹی اسٹورز پر آٹا، چینی اور گھی کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز مسترد
- مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج پر دستی بم حملہ، ایک اہلکار ہلاک
- الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات کے لیے اہم اجلاس طلب کرلیے
- دماغ میں روشنی پہنچا کرعلاج کرنے والا وائرلیس پیوند
- مسلح افواج بھارتی جنونیت اور مہم جوئی کا بھرپور جواب دینے کے لئے تیار ہیں، پاکستان
- بختاور بھٹو زرداری کو مہندی لگانے والی خاتون کون ہیں؟
- فضل الرحمان فارن فنڈنگ لیتے رہے انہیں جواب دہ ہونا پڑے گا، وزیراعظم
- برطانیہ میں معجزاتی بچے کی پیدائش
- وزیراعظم عمران خان کا "کامیاب کسان" منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ
- سندھ میں تمام گھوسٹ اسکولوں کوختم کرنے کا فیصلہ
- کراچی کے علاقے ڈیفنس سے کالعدم تحریک طالبان کے 3 دہشتگرد گرفتار
- برطانیہ میں کورونا ویکسین پلانٹ میں مشکوک پیکٹ کی موجودگی سے کھلبلی
ہزاروں فلمیں، ڈرامے تخلیق کرنے والا تاریخی باری اسٹوڈیو بھی اُجڑ گیا

حکومت کی عدم توجہی سے نگارخانے برباد ہوئے، تینوں بھائیوں نے رضامندی سے فروخت کا فیصلہ کر لیا،خرم باری۔ فوٹو : فائل
لاہور: پاکستان کی مقبول ترین فلموں میں سے ایک ’’یکے والی ‘‘ کی آمدن سے 1962ء میں وجود میں آنے والا تاریخی ’باری اسٹوڈیو‘ شدید بحران کے باعث فروخت کے لیے پیش کردیا گیا۔
100کنال سے زائد رقبے پرقائم اسٹوڈیوکی زمین کومعروف فلمساز باری ملک نے 1لاکھ 97ہزارمیں خریدا اورپھر اس کی تعمیر شروع کروائی۔ اس اسٹوڈیو کو قیام کے بعد دو دہائیوں تک ایشیاء کے سب سے بڑے اسٹوڈیو ہونے کا اعزاز بھی حاصل رہا۔ اس اسٹوڈیومیں جہاں فلم کی شوٹنگ کے لیے دیوقامت 10فلورتعمیر کیے گئے، وہیں 2 فلور ایسے بھی تھے، جہاں فلم کی ڈبنگ، آڈیوریکارڈنگ سمیت دیگرتکنیکی کام کیا جاتا تھا۔
باری اسٹوڈیو میں اس وقت کی جدید ترین لیبارٹری قائم کی گئی ، جس کی نگرانی کے لیے اعلیٰ تعلیم یافتہ ماہرین کی خدمات حاصل کی گئیں۔ اسٹوڈیومیں جہاں معروف فلم میکرز، ڈائریکٹراورفنکاروں کے دفاتر قائم تھے، وہیں فلم کی شوٹنگ کے لیے حویلی، آبشاء اور گاؤں سمیت دیگرلوکیشنز کوبھی بڑی مہارت کے ساتھ تیار کیا گیا۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان فلم انڈسٹری کے شاندارماضی میں بننے والی فلموںکی بات کی جائے تواردو، پنجابی اورپشتوسمیت دیگرزبانوں میں بننے والی ہزاروں فلموں کی شوٹنگز باری اسٹوڈیو میں ہی ہوئی۔
فلم انڈسٹری پربرسوں راج کرنے والے معروف فنکاروں، گلوکاروں، موسیقاروں، ہدایتکاروں، رائٹروں سمیت دیگرکی ایک جھلک دیکھنے کے لیے ملک اوربیرون ممالک سے آنے والوں کی بڑی تعداد اکثرباری اسٹوڈیو کے باہرجمع ہوتی۔ مگر ان پڑھ فلم میکرز کی فلم کے شعبے میں انٹری نے اسے آہستہ آہستہ بحران کے اتنے قریب لاکھڑا کیا کہ پھراس کا سب زیادہ نقصان نگارخانوں کو ہی اٹھانا پڑا۔ جہاں دن رات ’اسٹارٹ ساؤنڈ ، کیمرہ ، ایکشن ‘ کی آوازیں گونجتی تھیں، وہاں ویرانیوں نے ڈیرے ڈال لیے۔
باری اسٹوڈیو سے ہزاروں لوگوں کا چولہا جلتا تھا لیکن شدید مالی بحران کے باعث ہزاروں لوگ بے روزگار ہوئے تاہم اس سلسلے میں باری اسٹوڈیو کے مالک خرم باری نے ’’ایکسپریس‘‘ کو بتایا کہ شدید بحران سے لڑتے لڑتے آخرکار ہم تنگ آچکے ہیں۔ حکومت کی عدم توجہی کے باعث فلم انڈسٹری تباہی کے دہانے پرپہنچی اوراس کی وجہ سے نگارخانے بھی برباد ہوئے۔ بہت زیادہ مالی نقصان برداشت کرنا پڑا۔ یہی وجہ ہے کہ ہم تینوں بھائیوں نے باہمی رضامندی کے ساتھ اس کوفروخت کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔