ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل کی لاگت میں کمی لانے کا پروگرام

احتشام مفتی  منگل 8 اگست 2017
نمائندہ تنظیموں کے دفاترمیں ’پائیدارپیداواری مرکز قائم، عملہ لیبر کوتکنیکی تربیت دیگا۔ فوٹو: رائٹرز/فائل

نمائندہ تنظیموں کے دفاترمیں ’پائیدارپیداواری مرکز قائم، عملہ لیبر کوتکنیکی تربیت دیگا۔ فوٹو: رائٹرز/فائل

 کراچی: جرمنی نے وفاقی وزارت ٹیکسٹائل انڈسٹری کے تعاون سے پاکستان کی ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل صنعت کی پیداواری لاگت میں اوسطاً 25 تا30 فیصد کمی کے لیے تکنیکی پروگرام متعارف کرانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

تکنیکی پروگرام کے تحت پہلے مرحلے میں ویلیوایڈڈٹیکسٹائل سیکٹر کی 5 نمائندہ تنظیموں کے اشتراک سے ان کے رجسٹرڈ دفاتر میں ’’پائیدارپیداواری مرکز‘‘ کا قیام عمل میں لایا جائے گا، ان تنظیموں میں پاکستان ہوزری مینوفیکچررزایسوسی ایشن (پی ایچ ایم اے)، ٹاول مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (ٹی ایم اے)، آل پاکستان ٹیکسٹائل ملزایسوسی ایشن (اپٹما)، آل پاکستان ٹیکسٹائل پروسیسنگ ملزایسوسی ایشن (اپٹپما) اور پی ٹی ای اے شامل ہیں۔

ذرائع نے ’’ایکسپریس‘‘ کو بتایا کہ جرمن ادارے جی آئی زیڈ نے اس ضمن میں جرمنی کے معروف ماہر برھانوٹ ہارٹلیٹنرکی خدمات بھی حاصل کرلی ہیں۔ جی آئی زیڈ مجوزہ پائیدار پیداواری مراکز میں پیشہ ورانہ تربیت یافتہ عملہ تعینات کرے گا جو متعلقہ ایسوسی ایشنز کی نمائندہ صنعتوں میں جاکر وہاں کے متعلقہ افرادی قوت کوپیداواری عمل کے دوران پانی اورتوانائی کی لاگت میں کمی کے حوالے سے تربیت فراہم کریں گے۔

جرمن اور مقامی ماہرین کا کہنا ہے کہ مجوزہ پائیدارپیداواری مراکزکی حکمت عملی اگر کامیاب ہوگئی تو پاکستان کی ٹیکسٹائل انڈسٹری کی پیداواری لاگت میں 30 فیصد تک کی کمی ہوجائے گی۔

ذرائع نے بتایا کہ اس سلسلے میں جی آئی زیڈ اور مذکورہ پانچوں ایسوسی ایشنز کے نمائندوں پر مشتمل پہلا اجلاس منگل 8 اگست کو منعقد ہو گا جس میں مرتب کردہ ایم اویوکے مسودے کو باقاعدہ حتمی شکل دی جائے گی جبکہ دوسرا اجلاس25 اگست کو منعقد ہوگا جس میں مجوزہ پائیدار پیداواری مراکز کے منصوبے پرآنے والی لاگت کا تخمینہ لگایا جائے گا اور جی آئی زیڈ سے باہمی معاہدے کے مسودے پر دستخط کیے جائیں گے۔

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ پاکستان کی ٹیکسٹائل انڈسٹری کو طویل دورانیے سے پانی و توانائی کے بحران اور زائد ٹیرف کا سامنا ہے، یہی وجہ ہے کہ ٹیکسٹائل سیکٹر کی تنظیمیں اس شعبے کے لیے علیحدہ رعایتی ٹیرف کا مطالبہ کررہی ہیں۔

علاوہ ازیں ذرائع نے امکان ظاہر کیاکہ جی آئی زیڈ، وزارت ٹیکسٹائل انڈسٹری اور ٹیکسٹائل ایسوسی ایشنز کے مجوزہ منصوبے پر رواں سال کے اختتام تک باقاعدہ عمل درآمد شروع ہوجائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔