ہیلتھ اسکینڈل میں یورپ میں لاکھوں مرغیاں تلف کی جائیں گی

اے ایف پی  منگل 8 اگست 2017
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیوٹی او) نے اسے خطرناک قرار دیا ہوا ہے۔ فوٹو:فائل

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیوٹی او) نے اسے خطرناک قرار دیا ہوا ہے۔ فوٹو:فائل

برسلز:  ممنوع فپرونیل نامی زہریلی شے کی حامل ویٹرنری دوا سے پیدا ہونے والے ہیلتھ اسکینڈل کے باعث یورپ میں لاکھوں مرغیاں تلف کیے جانے کا امکان ہے۔

ڈچ فارمنگ آرگنائزیشن ایل ٹی او نے کہا ہے کہ نیدرلینڈ کی 150 کمپنیوں کی کئی ملین مرغیاں تلف کی جائیں گی، 3لاکھ تو ہلاک کربھی دی گئی ہیں۔ ترجمان ایل ٹی او نے بتایا کہ مرغیاں آلودگی کی وجہ سے تلف کرنا پڑیں گی۔ بلجیم کے وزیر زراعت ڈینس ڈوکارمے نے کہا ہے کہ فپرونیل آلودگی کا علم ہونے کے باوجود 20جولائی تک پڑوسی ملکوں کو بتانے میں ناکامی کی وجوہ جاننے کے لیے فوڈ سیفٹی ایجنسی کو منگل تک رپورٹ دینے کی ہدایت کردی گئی ہے۔

ایجنسی کو معاملے سے آگہی کے بعد سے کیے گئے اقدامات بتانے کا حکم دیا گیا ہے تاہم جرمنی اورنیدرلینڈ کے دباؤ کے شکار ڈوکارمے نے مکمل شفافیت کا وعدہ کیا اور کہاکہ وہ جلد پڑوسی ملکوں کے وزرائے زراعت سے ٹیلی فون پر بات کریں گے۔

واضح رہے کہ فپرونیل جوؤں اور کیڑوں سے نجات کے لیے جانوروں کی ادویہ میں استعمال کی جاتی ہے مگر اس دوا کا استعمال مرغیوں اور انسانی خوراک کے حامل دیگر جانوروں میں ممنوع ہے کیونکہ یہ انسانوں کے گردوں، جگر اور تھائیروئیڈگلینڈز کے لیے انتہائی خطرناک ہے، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیوٹی او) نے اسے خطرناک قرار دیا ہوا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔