- مفتی قوی کی حرکتوں پر خاندان کا شدید رد عمل سامنے آگیا
- پی ڈی ایم کو وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے پر منائیں گے، بلاول بھٹو
- ایرانی سپریم لیڈر کی سابق صدر ٹرمپ کو ڈرون حملے میں قتل کرنے کی دھمکی
- امریکا روس سے جوہری ہتھیاروں کی تعداد محدود رکھنے کے معاہدے کی توسیع پر رضامند
- تین بیویوں کے شوہر کو پہلی بیوی نے گولی مار کر قتل کردیا
- اسٹیٹ بینک کا شرح سود 7 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان
- جسٹس اطہر من اللہ کی اسلام آباد ہائی کورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کی نو منتخب کابینہ کو مبارکباد
- چیئرمین سینیٹ کی سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے کی حمایت
- بھارت میں بارود سے بھرے ٹرک میں خوفناک دھماکا، 8 ہلاک
- وفاقی حکومت نے پاک چین راہداری میں اہم پیشرفت کا آغاز کردیا
- براڈ شیٹ اسکینڈل؛ وزیر داخلہ نے عظمت سعید پر اپوزیشن اعتراضات مسترد کردیے
- ایشین چیمپنزٹرافی، پاکستان اور بھارت کا آمنا سامنا اب نہیں ہوگا
- عمران فرحت کے طویل ترین کیرئیر کا اختتام 26 جنوری کو ہوگا
- منگولیا کے وزیراعظم قرنطینہ سینٹر میں خاتون اور نومولود کیساتھ غیرانسانی سلوک پر مستعفی
- سوشل میڈیا پر عدلیہ سے متعلق تضحیک آمیز رویے پر اسلام آباد ہائی کورٹ شدید برہم
- اظہرعلی کی خوش فہمی، نیوزی لینڈ میں پاکستانی بیٹنگ کو کامیاب قرار دیدیا
- اس سال بچوں کو بغیر امتحان پروموٹ نہیں کیا جائے گا، وزیر تعلیم سندھ
- دورۂ آسٹریلیا؛ نوجوان بھارتی ٹیم کا پستی سے بلندی کا سفر
- اپوزیشن کو براڈ شیٹ کیس کی تحقیقات کے لئے افتخار چوہدری اور ملک قیوم چاہیے، فواد چوہدری
- خواجہ آصف کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، جیل بھیج دیا گیا
اسپیکر قومی اسمبلی کی کارروائی براہ راست نشر کرنے کا حکم

اقدام نوازشریف نااہلی کے بعدسیاسی گولہ باری کیلیے کیاگیا،گلالئی کے معاملے پربھی یہ پلیٹ فارم استعمال کیاجائیگا، سیاسی حلقے۔ فوٹو: فائل
اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے سیاسی جماعتوں بالخصوص حکومت کے مطالبے پر ایوان کی کارروائی براہ راست نشر کرنے کے احکام جاری کر دیے۔
ایوان کی کارروائی اب سرکاری ٹی وی (پی ٹی وی) پر براہ راست نشر کی جائے گی جبکہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے وزیر مملکت برائے اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب نے ملاقات کی ہے جس میں قومی اسمبلی کی کارروائی براہ راست نشر کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا جس کے بعد وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ اجلاس کی کارروائی براہ راست سرکاری ٹی وی پر دکھائی جائے۔
سیاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے یہ اقدام سابق وزیراعظم نواز شریف کی نااہلی کے بعد سیاسی گولہ باری کے ضمن میں کیا گیا ہے۔ حکومت اب سرکاری ٹی وی کو سیاسی مقاصد کیلیے استعمال کرنے کی خواہاں ہے۔
دوسری طرف تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور رکن اسمبلی عائشہ گلالئی کے معاملے پر بھی حکومت تحریک انصاف کو ٹف ٹائم دینے کیلیے یہ پلیٹ فارم استعمال کرے گی کیونکہ اس سے پہلے مالی سال 2017-18 کے وفاقی بجٹ کے موقع پر اپوزیشن جماعتوں نے اسپیکر کو ایوان کی کارروائی براہ راست نشر کرنیکا مطالبہ کیا تھا لیکن حکومت نے اس پر کوئی عملدرآمد نہیں کیا اور اپوزیشن جماعتوں نے بجٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کیا تھا اور یہی وجہ تھی کہ وفاقی بجٹ اپوزیشن جماعتوں کی شمولیت کے بغیر ہی منظور کیا گیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔