- بھارت میں 11 پاکستانی ہندوؤں کے قتل پر ہندو برادری کا انڈین ہائی کمیشن کے سامنے مظاہرہ
- دوران پرواز دل کا دورہ پڑنے سے 7 سالہ بچی ہلاک
- دشنام طرازی اور پراپیگنڈے کے باوجود کسی کی دھونس دھاندلی میں نہیں آئیں گے، چیئرمین نیب
- کورونا وبا کے باعث 14 کروڑ افراد غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے، اقوام متحدہ
- چینی بحران پر قابو پانے کیلیے حکومت نے 8 لاکھ ٹن چینی کی درآمد کی اجازت دے دی
- پی سی بی سے تعلقات ٹھیک ہیں اور بورڈ مجھے سائیڈ لائن نہیں کررہا، حفیظ
- کئی ممالک اپوزیشن کو پیسے دیتے رہے تعلقات کی وجہ سے نام نہیں لے سکتا، وزیر اعظم
- افغانستان میں طالبان کے مختلف حملوں میں 45 سے زائد فوجی ہلاک
- پی ڈی ایم وفد کی چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات، چارٹر آف ڈیمانڈ پیش
- فردوس شمیم نے قائد حزب اختلاف کے عہدے سے استعفی سندھ اسمبلی میں جمع کرادیا
- عدنان سمیع کے بھائی نے پاکستان کیلیے اسکواش میں نئے ریکارڈ قائم کرنا ہدف بنالیا
- کراچی میں گرمیوں میں لوڈشیڈنگ نہ ہونے کے برابر رہ جائے گی، کے الیکٹرک کا دعویٰ
- 5 فروری کویوم یکجہتی کشمیرپرعام تعطیل کا اعلان
- پاکستان کیخلٍاف ٹی ٹوینٹی سیریز کیلئے جنوبی افریقی ٹیم کا اعلان
- وزیراعظم کا وزیرستان میں 3جی، 4جی انٹر نیٹ سروس بحال کرنے کا اعلان
- صرف بابراعظم پر انحصار نہیں کرنا چاہیے، بہتر متبادل تیار کیے جائیں، یونس خان
- جو جتنا بڑا آدمی ہو کسی کے دباؤ کا شکار نہیں ہوں گے، چیف الیکشن کمشنر
- پاکستان کو جغرافیائی خدوخال کے باعث نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، وزیر خارجہ
- آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ؛ ویرات کوہلی اور بابراعظم کی ایک درجہ تنزلی
- ’جیک ما‘ ڈھائی ماہ کی گمشدگی کے بعد دوبارہ منظرِ عام پر آگئے
نیب پرسپریم کورٹ کاجج بٹھایا گیا ہے جو اپنی مرضی کا فیصلہ دلوائیں گے، نوازشریف

20کروڑ عوام کے منتخب وزیراعظم کو اس طرح ذلیل و رسوانہیں کرنا چاہیے، سابق وزیراعظم۔ فوٹو : فائل
اسلام آباد: سابق وزیراعطم نواز شریف کا کہنا ہے کہ پہلی مرتبہ نیب پر سپریم کورٹ کا جج بٹھایا گیا ہے اور جج صاحب اپنی مرضی کا ٹرائل کروا کر فیصلہ دلوائیں گے جب کہ فیصلے کے بعد اپیل بھی ان ہی جج صاحب کے پاس جائے گی۔
پنجاب ہاؤس اسلام آباد میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ ملک کی قیام سے اب تک 18وزرائے اعظم گزرے ہیں لیکن ایک کو بھی آئینی مدت پوری نہ کرنے دی گئی،آئین توڑا گیا، وزرائے اعظم کو پھانسیاں دی گئیں،ملک بدر کیا گیا، کیا عوام کے ووٹ کواسی طرح دھتکارا اور ذلیل کیا جائے گا، ان سوالوں کا جواب سول سوسائٹی، میڈیا ہم سب پر فرض ہے، ملک میں جمہوریت اور پالیسیوں کا تسلسل نہ رہا تو پاکستان کبھی ترقی نہیں کرسکے گا، میں سمجھتا ہوں کہ یوسف رضا گیلانی کا معاملہ نااہلی تک نہیں جانا چاہیے تھا، اپنی نااہلی سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کا احترام کرتا ہوں لیکن اس سےاختلاف بھی ہے، میں نے جوقربانیاں دیں ان کا فائدہ ملک کو ہونا چاہیے۔
نواز شریف نے کہا کہ مجھے پہلی مرتبہ صدر نے نکالا، دوسری بار ڈکٹیٹر نے ہائی جیکر بنا دیا اور تیسری مرتبہ بیٹے کی کمپنی سے تنخواہ نہ لینے پر عدلیہ نے مجھے نکال دیا اور اب نیب میں پہلی مرتبہ نجی کاروبار کا ریفرنس تیار کیا جارہا ہے،معاملہ آج کا نہیں، میرے اسکول کے دور کا ہے، 1973 میں میرے والد نے بیرون ملک جاکر سرمایہ کاری کی، پہلی مرتبہ نیب پر سپریم کورٹ کا جج بٹھایا گیا ہے اور فیصلے کے بعد اپیل بھی ا نہی جج صاحب کے پاس جائے گی، مجھے لوگوں نے مشورہ دیا کہ آپ جے آئی ٹی میں نہ جائیں، وزیراعظم کے دفتر کے وقار پر سمجھوتہ نہ کریں، میں نے کہا کہ اس موقع پر پیچھے ہٹا تو لوگ سمجھیں گے میرے دل میں چور ہے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ پرویز مشرف کو ملک سے بھیجنے کا فیصلہ ہمارا نہیں عدلیہ کا تھا، سیاستدانوں نے ہمیشہ مسائل کا حل تلاش کیا ہے،جمہوری حکومت کے ہوتے پاکستان نے کبھی جنگ میں حصہ نہیں لیا،1971 کی جنگ کے بعد بھی ذوالفقار علی بھٹو نے ملک کو سنبھالا۔ میں بھی خطے میں امن اور مسئلہ کشمیر کا حل چاہتا ہوں، مقبوضہ کشمیر میں ظلم کا بازار بند ہونا چاہیے، میں نے اقوام متحدہ میں کشمیریوں کی آواز اٹھائی، کشمیر کے مسئلے کا حل جنگ سے نہیں بلکہ میز پر بیٹھ کر نکالنا چاہیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔