- امیرترین شوہر سے طلاق لیکرارب پتی بننے والی خاتون نے دوسری شادی کرلی
- آسٹریلوی شخص اٹلی میں ایک یورو کا گھرخریدنے پر مسرور
- دنیا کے سب سے بڑے جوتے متعارف
- بھارت میں رخصتی کے وقت زیادہ رونے سے دلہن ہلاک
- شام کے صدر بشار الاسد اور اہلیہ اسما میں کورونا کی تصدیق
- ملکی تاریخ میں پہلی بار کراچی کی خواتین پولیس اہلکار پیٹرولنگ ڈیوٹی کیلئے تعینات
- پاکستانی خواتین میں چھاتی کا سرطان تیزی سے پھیل رہا ہے
- عالمی ادارہ صحت کا کورونا کے خلاف جنگ میں ڈاکٹر یاسمین کی خدمات کا اعتراف
- میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف احتجاج جاری، مزید 2 مظاہرین ہلاک
- لیگی خاتون رہنما حنا بٹ نے محمد حفیظ کو آڑے ہاتھوں لے لیا
- عالمی مارکیٹ میں اضافہ اور پاکستان میں سونے کی قیمت میں مزید کمی
- سوئٹزرلینڈ میں نقاب پہننے پر پابندی عائد کردی گئی
- ابھرتے ہوئے فاسٹ بولر شاہنواز دھانی کا آبائی علاقے پہنچنے پر بھرپور استقبال
- 2009 سے قتل و غارت گری میں مصروف ایم کیوایم لندن کا ٹارگٹ کلرگرفتار
- کراچی گلشن حدید سے خاتون اورکم عمرلڑکے کی تشدد زدہ برہنہ لاشیں برآمد
- وفاقی سیکرٹری خزانہ کو گرفتار کرنے کا حکم
- سندھ اسمبلی کا ایوان مچھلی بازار بن گیا، شدید نعرے بازی اور تلخ جملوں کا تبادلہ
- یمن ؛ تارکین وطن کیمپ میں خوفناک آتشزدگی سے 8 ہلاک اور 107 زخمی
- ٹیسٹ دینے کے لئے پشاورآنے والا نوجوان پولیس فائرنگ سے قتل
- پی ڈی ایم نے یوسف رضا گیلانی کو چیئرمین سینیٹ کامشترکہ امیدوار نامزد کر دیا
2018 کے انتخابات وقت پرہوں گے جس میں (ن) لیگ فتح حاصل کرے گی، وزیراعظم

نوازشریف احتجاج نہیں کررہے وہ تو اپنے گھر جارہے ہیں، شاہد خاقان عباسی- فوٹو: فائل
اسلام آباد: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ 2018 کے انتخابات اپنے وقت پرہوں گے جس میں (ن) لیگ فتح حاصل کرے گی جب کہ وزیراعظم نے دعویٰ کہا کہ نومبر2017 کے بعد ملک میں لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی۔
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی نااہلی بہت بڑا دھچکا تھا، جو لوگ نہیں چاہتے کہ پاکستان ترقی کرے وہ سازش کرتے ہیں اور جس معاملے سے ملک کا نقصان ہو اس کو سازش ہی سمجھا جائے گا جب ان سے چوہدری نثار کے کابینہ میں شامل نہ ہونے سے متعلق سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ اُن کے چوہدری نثارسے بہترین تعلقات ہیں اورانہیں کابینہ کا حصہ ہی سمجھا جائے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نوازشریف احتجاج نہیں کررہے وہ تو اپنے گھر جارہے ہیں لیکن پارٹی ایم این ایز کی خواہش تھی نوازشریف ان کے حلقوں سے ریلی کی صورت میں گزریں جب کہ جتنا بڑا لیڈر ہوتا ہے اس کو اتنے ہی سیکیورٹی خدشات ہوتے ہیں اور سیکیورٹی خطرات ہرجگہ ہوتے ہیں، اگرسیاست میں رہنا ہے توان حالات سے مقابلہ کرنا ہوتا ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آج گالم گلوچ کی سیاست عام ہوچکی ہے، لوگ اسے پسند نہیں کرتے، سیاست کا مقابلہ سیاست سے اور عوامی خدمت سے ہوتا ہے جب کہ سیاسی جماعتوں کےدرمیان میثاق معیشت بھی ہونا چاہیے اور 2018 کے انتخابات اپنے وقت پرہوں گے جس میں (ن) لیگ فتح حاصل کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزارت عظمیٰ کے لیے میرا نام نوازشریف نے تجویزکیا تھا جس کی سب نے تائید کی جب کہ میں 45 دن کے لیے ہوں یا 10 مہینے کے لیے یہ فیصلہ پارٹی کرے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔