- مہاتیر محمد کی صحت سے متعلق ذاتی ترجمان کا بیان سامنے آگیا
- نیب اور براڈ شیٹ کے درمیان اربوں روپے کے معاہدے کی تفصیلات بتائی جائیں، سلیم مانڈوی والا
- پاک بحریہ کیلیے استبول میں جہاز کی تعمیر، ترک صدر نے ویلڈنگ کرکے باضابطہ آغاز کردیا
- شہر قائد میں سردی بڑھنے اور تیز ہوا چلنے کی پیش گوئی
- پاکستان میں سب سے بڑے شیطان کا نام فضل الرحمان ہے، غلام سرور
- متحدہ عرب امارات کا اسرائیل میں سفارت خانہ کھولنے کا فیصلہ
- حکومت نے بجلی کی قیمت بڑھا کر عوام کی جیب پر 200 ارب کا ڈاکا ڈالا، مفتاح اسماعیل
- سعودی عرب میں غصیلے شوہر نے بیوی کے گلے میں گولی مار دی
- ڈبل شاہ مال دگنا کرتا تھا لیکن وزیراعظم نے مسائل چار گنا کردیے، سراج الحق
- قومی ٹیم کی کارکردگی سے مطمئن نہیں، ہیڈ کوچ مصباح الحق
- شوگر اور گندم اسکینڈل کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے، چیئرمین نیب
- بلوچستان كے عوام كو تحفظ فراہم كرنا ہمارا فرض ہے، آئی جی بلوچستان
- سیکیورٹی فورسز کا شمالی وزیرستان میں خفیہ آپریشن، 5 دہشت گرد ہلاک
- 18 سالہ لڑکی کو بندوق کی نوک پر زیادتی کا نشانہ بنانے والا ملزم گرفتار
- بہت زیادہ سیب کھانے کے ممکنہ نقصانات
- 31 بار کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے باوجود خاتون صحت مند
- خواتین کو گھریلو تشدد سے محفوظ بنانے کی قانون سازی ایک سنگ میل ثابت ہوگی، وزیراعلیٰ
- ظہیرعباس اور سرفرازنواز کورونا ویکسین لگوانے والے پہلے پاکستانی کرکٹر بن گئے
- رینجرز اور پولیس کی مشترکہ کارروائی میں بھتہ مانگنے والے 4 ملز م گرفتار
- حکومت کو گھر بھیجنا بہت ضروری ہو چکا، آصف زرداری
2018 کے انتخابات وقت پرہوں گے جس میں (ن) لیگ فتح حاصل کرے گی، وزیراعظم

نوازشریف احتجاج نہیں کررہے وہ تو اپنے گھر جارہے ہیں، شاہد خاقان عباسی- فوٹو: فائل
اسلام آباد: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ 2018 کے انتخابات اپنے وقت پرہوں گے جس میں (ن) لیگ فتح حاصل کرے گی جب کہ وزیراعظم نے دعویٰ کہا کہ نومبر2017 کے بعد ملک میں لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی۔
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی نااہلی بہت بڑا دھچکا تھا، جو لوگ نہیں چاہتے کہ پاکستان ترقی کرے وہ سازش کرتے ہیں اور جس معاملے سے ملک کا نقصان ہو اس کو سازش ہی سمجھا جائے گا جب ان سے چوہدری نثار کے کابینہ میں شامل نہ ہونے سے متعلق سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ اُن کے چوہدری نثارسے بہترین تعلقات ہیں اورانہیں کابینہ کا حصہ ہی سمجھا جائے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نوازشریف احتجاج نہیں کررہے وہ تو اپنے گھر جارہے ہیں لیکن پارٹی ایم این ایز کی خواہش تھی نوازشریف ان کے حلقوں سے ریلی کی صورت میں گزریں جب کہ جتنا بڑا لیڈر ہوتا ہے اس کو اتنے ہی سیکیورٹی خدشات ہوتے ہیں اور سیکیورٹی خطرات ہرجگہ ہوتے ہیں، اگرسیاست میں رہنا ہے توان حالات سے مقابلہ کرنا ہوتا ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آج گالم گلوچ کی سیاست عام ہوچکی ہے، لوگ اسے پسند نہیں کرتے، سیاست کا مقابلہ سیاست سے اور عوامی خدمت سے ہوتا ہے جب کہ سیاسی جماعتوں کےدرمیان میثاق معیشت بھی ہونا چاہیے اور 2018 کے انتخابات اپنے وقت پرہوں گے جس میں (ن) لیگ فتح حاصل کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزارت عظمیٰ کے لیے میرا نام نوازشریف نے تجویزکیا تھا جس کی سب نے تائید کی جب کہ میں 45 دن کے لیے ہوں یا 10 مہینے کے لیے یہ فیصلہ پارٹی کرے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔