- گورنرسندھ کی گاڑی میں کتے کی شاہی سواری، ویڈیو سوشل میڈیا پروائرل
- بیوی کی بے وفائی کا بدلہ لینے کے لیے شوہر نے 18 خواتین کو قتل کردیا
- بختاور کی شادی کی مزید 3 تقاریب کوحتمی شکل دے دی گئی
- وزیراعظم کے سامنے سندھ حکومت کے خلاف شکایتوں کے انبار لگ گئے
- اسرائیل میں ایران پر حملہ کرنے کی صلاحیت ہی نہیں، ایرانی چیف آف اسٹاف
- جاپان کے وزیراعظم نے ارکان اسمبلی کے نائٹ کلب جانے پر معافی مانگ لی
- سعودی گورنر تبوک تلور کے شکار کیلئے بلوچستان پہنچ گئے
- امریکی فوج کی خاتون اہلکاروں کو بال لمبے کرنے اور بناؤ سنگھار کی اجازت
- حکومت کا یکم فروری سے ملک بھر میں تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ
- امریکی اور روسی صدور کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو، تلخی برقرار
- سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد پھیلانے کے ملزم کی درخواست ضمانت مسترد
- نیپرا نے بجلی کی قیمت بڑھانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا
- اسد درانی بھارتی ایجنسی ’را‘سے رابطوں میں رہے، وزارت دفاع کا عدالت میں مؤقف
- کراچی میں شراب خانہ کھولنے پر سندھ حکومت کو نوٹس جاری
- کراچی کو سندھ حکومت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے، وزیراعظم
- شرم نہیں آتی کسی کا بیٹا غائب ہے اور پولیس ایف آئی آر تک درج نہیں کرتی، سندھ ہائیکورٹ
- سارو کنگولی کی طبیعت پھر بگڑ گئی، 48 گھنٹے اہم
- ماحول دوست اسمارٹ فون اپنی پیداوار سے قبل ہی مشہور
- یوٹیوب نے ٹرمپ کے چینل پرایک بار پھر پابندی عائد کردی
- لالچی گرل فرینڈز سے پریشان آدمی نے گڑیا کو گرل فرینڈ بنا لیا
جاپانی سائنس دانوں نے ’’پگھلنے سے محفوظ‘‘ انوکھی آئسکریم تیار کرلی

یہ آئسکریم کمرے کے درجہ حرارت پر 3 گھنٹے تک اپنی اصل حالت برقرار رکھنے کی صلاحیت رکھتی ہے — فوٹو : سوشل میڈیا
ٹوکیو: آئسکریم کھانے کے شوقین افراد کے لیے سب سے بڑی پریشانی یہی ہوتی ہے کہ کس طرح آئسکریم کو بغیر پگھلے گھر تک لایا جائے اور پگھلنے سے قبل اسے کھالیا جائے۔
اب جاپانی سائنسدانوں نے اس مسئلے کا حل ڈھونڈ نکالا ہے جس کے بعد آپ اپنی پسندیدہ آئسکریم کو پگھلنے کے ڈر سے جلدی جلدی کھانے کے بجائے آرام سے اس کا مزہ لے سکیں گے۔ جاپان کی کانازاوا یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے ایسی آئسکریم تیار کرلی ہے جو کمرے کے درجہ حرارت پر 3 گھنٹے تک اپنی اصل شکل برقرار رکھنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
سائنسدانوں کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے آئسکریم کے پگھلنے کا وقت بڑھادیا ہے تاہم انہوں نے ایسا کیسے کیا؟ اس سوال کے جواب میں سائنسدانوں نے وضاحت کی کہ انہوں نے آئسکریم کی تیاری میں اسٹرابیری سے حاصل شدہ مائع ’’پولی فینول‘‘ استعمال کیا جس نے آئسکریم کے پگھلنے کے وقت میں اضافہ کردیا۔
کانازاوا یونیورسٹی کے پروفیسر ٹومیہیسا اوٹا نے بتایا کہ پولی فینول میں یہ خصوصیات ہوتی ہیں کہ وہ پانی اور چکنائی کو علیحدہ ہونے سے روک دیتا ہے اور یوں آئسکریم کافی دیر تک اپنی اصل حالت میں برقرار رہتی ہے۔
سائنسدانوں نے اس آئسکریم پر 5 منٹ تک ہیر ڈرائیر سے گرم ہوا پھینکی تاہم آئسکریم نہیں پگھلی۔ انہوں نے بتایا کہ جس آئسکریم میں پولی فینول استعمال کیا جاتا ہے وہ دوسری آئسکریموں کی نسبت زیادہ دیر تک جمی رہتی ہے۔ جاپان میں یہ آئسکریم چاکلیٹ، ونیلا اور اسٹرابیری کے ذائقوں میں دستیاب ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔