- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
کراچی: پانی میں آلودگی کی ہولناک شرح
انسانی صحت کے لیے جتنی لاپروائی ہمارے یہاں برتی جاتی ہے،اس کی مثال دنیا میں کہیں نہیں ملتی۔ پانی کے بغیر انسانی زندگی کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا، لیکن پاکستان کا میگا سٹی جوکہ اب مسائلستان بن چکا ہے، اس کا بڑا مسئلہ یہ ہے کہ جو پانی فراہم کیا جا رہا ہے وہ بھی آلودہ ہے۔ ایک خبر کے مطابق کراچی میں پینے کے پانی کے 204 نمونوں میں سے 202 نمونے انسانی استعمال کے لیے غیرموزوں پائے گئے جوکہ چوبیس مختلف یونین کونسلوں سے حاصل کیے گئے تھے۔ یہ رپورٹ انسانی صحت کے حوالے سے انتہائی خطرناک اور ہولناک ہے۔ عرصہ دارز سے شہری اس امرکی شکایت کرتے آ رہے ہیں کہ گھروں میں آلودہ اور مضر صحت پانی آ رہا ہے۔
اس مسئلے کی بازگشت پہنچی بلدیہ عظمیٰ تک تو قرارداد کی منظوری کے بعد میئرکراچی کی ہدایت پر پانی کے نمونوں کا تجزیہ کرایا گیا، تو مضرصحت پانی کی فراہمی کے حوالے سے ہولناک انکشاف سامنے آیا۔ شہر میں سیوریج نظام ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔پینے کے پانی کی بوسیدہ لائنوں میں سیوریج کا پانی شامل ہونا معمول کی بات بن گئی ہے جب کہ دوسری طرف پانی میں کلورین کی مقدار مطلوبہ معیار کے مطابق نہیں ۔ شفاف اور صحتمند پانی ملک کے ہر شہری کا حق ہے، مگر کراچی میں ہر دوسرا شخص بیمار ہے، شہر کے نجی وسرکاری اسپتالوں میں مریضوں کے اژدہام کی یہی وجہ ہے۔ یہ کیسا نظام ہے جو سرے سے موجود ہی نہیں یا پھر اس پر عملدرآمد کروانے والوں کی کوتاہی ہے جو بھی عوامل اور اسباب ہیں انھیں درست کر کے شہریوں کی صحت اور زندگی سے کھیلنے کے اس مکروہ عمل کو روکنا بلدیہ، واٹر بورڈ اور حکومت سندھ کی اولین ذمے داری ہے کہ وہ پینے کا شفاف پانی شہریوں کو فراہم کریں اور انسانی جانوں سے کھیلنے کے عمل سے باز رہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔